کوئٹہ (ہمگام نیوز) گزشتہ روز بلوچ یکجہتی کے مرکزی رہنما بیبرگ بلوچ، ان کے بھائی حمل بلوچ، ڈاکٹر الیاس اور سعیدہ فیصل کی جبری گمشدگی کے خلاف بلوچستان یونیورسٹی کے سامنے ایک احتجاجی دھرنا منعقد کیا گیا، جہاں ریاستی فورسز نے بربریت کی تمام حدیں پار کرتے ہوئے نہتے مظاہرین پر براہ راست فائرنگ کی۔
ریاستی جبر کے نتیجے میں بلوچ یکجہتی کمیٹی کے تین کارکن شہید جبکہ درجنوں افراد زخمی ہوگئے، جن میں سے سات کی حالت تشویشناک بتائی جا رہی ہے۔
ریاستی دہشتگردی کے خلاف بلوچ یکجہتی کمیٹی لسبیلہ ریجن نے کل 22 مارچ 2025 کو مکمل شٹرڈاؤن اور پہیہ جام ہڑتال کا اعلان کیا ہے، جبکہ احتجاجی ریلی بھی نکالی جائے گی۔
احتجاج کی تفصیلات:
مقام: موندرہ چوک، حب چوکی – عدالت روڈ وقت: صبح 10 بجے
بلوچ یکجہتی کمیٹی نے تمام عوام، دکانداروں، ٹرانسپورٹرز، طلبہ اور مختلف شعبہ ہائے زندگی سے تعلق رکھنے والے افراد سے اپیل کی ہے کہ وہ اس احتجاج میں بھرپور شرکت کرکے بلوچ یکجہتی کا مظاہرہ کریں۔