تربت (ہمگام نیوز) تربت کے علاقے ھیرآباد میں پاکستانی فورسز نے گل محمد نامی شہری کے گھر پر مارٹر حملہ، جس کے نتیجے میں تین افراد زخمی ہو گئے ہیں۔ زخمی ہونے والوں میں سلیمان، مزار اور چاکر شامل ہیں، جو فورسز کے حملے کے وقت گھر میں موجود تھے۔
مقامی ذرائع کے مطابق اس وقت پیش آیا جب فورسز نے بغیر کسی پیشگی اطلاع یا اشتعال کے شہری آبادی کو نشانہ بنایا گیا۔ زخمیوں کے لئے ھسپتال اور خون کی سہولت 48 کلومیٹر دور تربت شہر کے علاوہ کہیں اور موجود نہیں جس سے ھلاکتوں کا خدشہ ہے کیونکہ ان کی حالت تشویشناک بیان کی جا رہی ہے۔
حملے کے بعد علاقے میں خوف و ہراس پھیل گیا ہے اور مقامی لوگ فورسز کے اس غیر متناسب ردعمل پر شدید غم و غصے کا اظہار کر رہے ہیں جو انسانی حقوق کی تنظیموں سے اس حملے کی مذمت کرنے کا اپیل کر رہے ہیں اور اسے شہریوں کی زندگیوں کے لئے سنگین خطرہ قرار دے رہے ہیں۔
پاکستانی فورسز کی جانب سے اس حملے پر تاحال کوئی سرکاری بیان جاری نہیں کیا گیا ہے، لیکن مقامی ذرائع کا کہنا ہے کہ فورسز کا یہ حملہ ایک ایسے وقت میں کیا گیا جب علاقے میں امن و امان کی صورت حال پہلے ہی کشیدہ تھی کیونکہ وہاں عوام کو اعتماد میں لئے بغیر ہی آرمی کیمپ بنایا جا رہا تھا جس سے عوام کو یہ خدشہ پہلے سے تھا کہ ان کو نشانہ بنایا جائے گا۔
اس حملے کے بعد شہریوں کی حفاظت کو یقینی بنانے اور فورسز کے غیر قانونی اقدامات کا نوٹس لینے کے لئے مقامی حکام اور انسانی حقوق کی تنظیموں کی جانت سے عوام آواز اٹھانے کی اپیل کر رہی ہے۔