شنبه, اکتوبر 19, 2024
Homeخبریںتربت یونیورسٹی میں آفیشل کا نیڈ بیس سکالرشپ کے ساتھ غیر منصفانہ...

تربت یونیورسٹی میں آفیشل کا نیڈ بیس سکالرشپ کے ساتھ غیر منصفانہ رویہ ; آواز ِطلبا کمیٹی

تربت(ہمگام نیوز) آوازِ طلبا کمیٹی کی جانب سے بیان جاری کرتے ہوئے کہا گیاکہ حال ہی میں ہونے والے نیڈ بیس سکالرشپ پروگرام کی انٹریو میں آفیشل کا غریب اسٹوڈنٹس کے ساتھ غیر منصفانہ رویہ ہے  جو نیڈ بیس پروگرام میں آنے والے غریب اسٹوڈنٹس کو نظر انداز کیا جاتا رہا ہے اور میرٹ لسٹ میں اپنے خاص و ناص قریبی رشتہ داروں کا نام چھڑایا جاتا ہے. یہ سلسلہ روز ِ اول سے جاری و ساری ہے یہاں تک کے غریبوں کی جائز بنیادی حق و حقوق کو بھی استحصال کرتے آ رہے ہیں، البتہ یہ لوگ اپنے آپ کو پارساوں جیسا پیش کرتے ہیں کہ نیڈ بیس میرٹ پر مبنی ہیں لیکن ایسا کچھ بھی نہیں ہے کیونکہ امیر جیسے ناہاروں کا پیٹ کو روز بہ روز غریبوں کے حق و حقوق کے استحصالی عمل کی گندے پانی سے دھویا جا رہا ہے اور دوسری طرف غریبوں کو سمسٹروں کی فیس الٹا بھرنا پڑ رہا ہے، الغرض نیڈ بیس میں گزشتہ سالوں سے یہ روایت برقرار ہے کہ ان میں ایسے اسٹوڈنٹس کے نام شامل تھے جو یونیورسٹی انتظامیہ کے اپنے خاص و ناص تھے۔

طلبا کا کہنا تھا کہ انٹرویو لینے والے آفیشل میں رجسٹرار غلام فاروق اور سابقہ رجسٹرار حنیف جیسے دیگر عناصر ملوث ہیں، اسکالرشپ میں غریب و لاچار اسٹوڈنٹس کونظر انداز کیا جاتا آ رہا ہے جسکی وجہ سے طلباء تعلیمی خزانے سے محروم  ہورہے ہیں اگر آفیشل کا اسکالرشپ اسکیموں کے ساتھ ایسے ہی جانبدارانہ رویہ رہا تو پھر وہ دن دور نہیں کہ غریب طالب علم مسقتبل میں پڑھا لکھا مزدور بن جائے گا۔

وائس چانسلر یونیورسٹی آف تربت اور گورنر آف بلوچستان سے گزارش ہے کہ اس مسلئے کو باریکی سے دیکھا جائے اور اس پر جلد ازجلد عمل درآمد کیا جائے تاکہ مگرمچھوں کا پیٹ غریبوں کے حقوق سے بھر نہ سکے۔

یہ بھی پڑھیں

فیچرز