استنبول(ہمگام نیوز ) ترکیہ کی انٹیلی جنس نے موساد کے یورپ میں متحرک خفیہ سیل بے نقاب کیے ہیں۔ ان خفیہ سیلوں میں نو افراد شامل ہیں۔

جن میں سےآٹھ کو پچھلے سال گرفتار کیا گیا تھا۔ گرفتار کردہ جاسوسی سیل کے چھ پر سرکاری اور حکومتی خفیہ رازوں کو چرانے کا الزام ہے۔ نیز سیاسی اور فوجی حوالے سے بھی جاسوسی کرنے کا الزام عائد کیا گیا ہے۔

ترکیہ کی قومی انٹیلی جنس آرگنائزیشن نے ان افراد پر مبنی جاسوسی سیلوں کو اور نیٹ ورکس کو اسرائیلی انٹیلی جنس موساد سے وابستہ بتایا ہے جو ترکیہ اور یورپ میں جاسوسی کرنے میں ملوث ہیں۔

اس بارے میں ترک اخبار ‘ صباح ‘ نے رپوٹ کیا ہے کہ اسرائیلی موساد کے ان ایجنٹوں کو اس سال ماہ اپریل کے دوران استنبول میں گرفتار کیا گیا تھا۔ اخبار نے ان کے بارے میں تحقیقات کے حوالے سے تفصیلات بھی شامل کی ہیں۔ اس جاسوسی نیٹ ورک کے کل نو ارکان ہیں۔ ان میں شامل ایک لبنانی بھی موجود ہے۔اس نیٹ ورک کا سربراہ ایک انشورنس کمپنی کا مالک ہے۔

احمد عرسین توملوگالی کی اہلیہ اور بیٹا جرمنی میں پیدا ہوئے۔اس کی سوتیلی بیٹی اور دوسرے لوگ موساد کے لیے کام کرتے ہیں ۔ ان کے ذمے موساد کی طرف سے لگائے گئے ٹاسک میں شامل ہے کہ یہ لوگ جرمنی، ترکیہ، لبنان اور جارجیا میں موساد کی دلچسپی کے افراد کی مانیٹرنگ کریں گے اور ان کی تصاویر حاصل کریں گے۔

تحقیقات میں یہ بھی معلوم ہوا ہے کہ توملوگالی نے موساد کے کوآرڈینیٹرز کے ساتھ مختلف یورپی ملکوں میں ملاقاتیں کی ہیں۔ اس نے اپنی موساد کے۔لیے خدمات کے لیے 300000 یورو کی رقم بھی حاصل کی ہے۔

سال کے آغاز پر ترکیہ کے انٹیلی جنس اداروں نے موساد کی ان جاسوسی سرگرمیوں کا توڑ کرتے ہوئے 34 مبینہ جاسوسوں کو اسرائیل کے لیے جاسوسی کے شبے میں گرفتار کیا ہے۔

ترکیہ کے اخبار حریت نے بھی رپورٹ کیا ہے کہ اسرائیل نے ترکیہ کے خلاف جاسوسی کے لیے ایک طرح سے جنگ چھیڑ رکھی ہے۔ لیکن اسے اندازہ ہونا چاہیے کہ اسے جاسوسی کی ان وارداتوں کے مضمرات بھی بھگتنا ہوں گے اور اس کے جاسوسوں کو گرفتاریوں کے لیے بھی تیار رہنا ہوگا۔