کوئٹہ (ہمگام نیوز) بلوچ نیشنل موومنٹ کے مرکزی ترجمان نے تمام زونوں کو ہدایت کرتے ہوئے کہا کہ شہدائے مرگاپ کی یاد میں ریفرنس اور یاد گاری پروگراموں کا انعقاد کریں۔ شہدائے مرگاپ شہید چیئرمین غلام محمدبلوچ، شہید لالا منیربلوچ اورشہید شیر محمدبلوچ کی شہادت کے گیارویں برسی پر انہیں خراج عقیدت پیش کریں۔ بی این ایم کے کارکن بلوچ قومی آزادی کےحصول کے لئے تجدید عہد اورپاکستانی مظالم کے خلاف جدوجہد کے نئے تقاضوں کے لئےآگاہی پروگرام تشکیل دیں۔
ترجمان نے کہا واجہ غلام محمد بلوچ، لالا منیر بلوچ اور شیر محمد بلوچ کی شہادت نے بلوچ قومی تحریک کو ایک نئی جہت بخشی۔ پاکستان کی جانب سے ”مارو اور پھینکو“ پالیسی کےباقاعدہ آغاز کے بعد جب مرگاپ کے مقام پر واجہ غلام محمد اور ساتھیوں اور اس کے بعدکئی بلوچوں کی مسخ شدہ لاشیں ملیں۔ یوں مرگاپ کو ایک خصوصی مقام اور حیثیت مل گئی۔پاکستان کے وہ تمام عزائم خاک میں مل گئے جو وہ ان عظیم ہستیوں کو شہید کرکے بلوچ قوم کے حوصلوں کو پست کرنا چاہتا تھا۔ ان شہادتوں سے قومی تحریک آزادی کو توانائی اورعوامی جذبوں کو ایک بلندی حاصل ہوگئی۔ یہ رد عمل دشمن کے تصور میں بھی نہیں تھا۔
انہوں نے کہا کہ تین اپریل 2009 کو پاکستانی فورسز نے واجہ غلام محمد کو ساتھیوں سمیت تربت شہر میں ان کے وکیل کچکول علی ایڈوکیٹ کے دفتر سے چشم دید گواہوں کی موجودگی میں حراست میں لیا۔ دوران حراست انہیں انسانیت سوز اذیت دیکر شہید کیا گیا۔ نو اپریل2009 کو ان کی مسخ شدہ لاشیں تربت کے قریب مرگاپ سے برآمد ہوئیں۔ یہیں سے پاکستان کی جانب سے ’’مارو اور پھینکو‘‘ پالیسی کا باقاعدہ آغاز ہوا۔ ہزاروں بلوچ فرزند اس بربریت ودرندگی کا نشانہ بن چکے ہیں۔ یہ ظلم و بربریت آج بھی جاری ہے۔
انہوں نے کہا کہ نواپریل کو ہم چیئرمین غلام محمد اور ان کے عظیم ساتھیوں کو یاد کرینگے۔ ان کی تعلیمات بلوچ عوام تک پہنچانے کی کوشش جاری رکھیں گے۔ ہرکارکن کا فرض ہے کہ وہ چیئرمین شہید کی تعلیمات سے استفادہ کرے اور ان پر عمل پیرا ہو کر ان کے نقش قدم پر چلنے کو اپنی زندگی کا بنیادی مقصد بنالے۔
ترجمان نے کہا کہ چیئرمین غلام محمد کی گیارہویں برسی کے موقع پر نو اپریل کو سوشل میڈیامیں ایک آن لائن کمپئین چلائی جائے گی۔ اس میں#MartyrsOfMurgaap کاہیش ٹیگ استعمال کرکے اپنے عظیم رہنماؤ ں کو خراج عقیدت پیش کریں۔ اس حوالے سے ایک آن لائن اجلاس کا بھی انعقاد کیا جائے گا۔