کوئٹہ (ہمگام نیوز) وائس فار بلوچ مسنگ پرسنز کے چیرمین نصراللہ بلوچ نے اپنے جاری کردہ بیان میں کہا کہ عبد الوحید سمالانی کی جبری گمشدگی کی تفصیلات انکےاہلخانہ نے وی بی ایم پی کو کو فراہم کردیا۔
اہلخانہ نےتنظیم کو شکایت کی کہ عبدالوحید ولد عبدالحمید قوم سمالانی کو 15جون کو دار الراقم سکول آف اسلام اینڈ ماڈرن سائنسز جوائنٹ روڑ کوئٹہ سے فورسز نے حراست میں لےکر جبری لاپتہ کردیا۔ جہاں پر وہ کئی سالوں سے سیکورٹی گارڈ کا ڈیوٹی سرانجام دیتا رہا ہے۔
تنظیم نے عبدالوحید کے اہلخانہ کو یقین دلایا کہ وائس فار بلوچ مسنگ پرسنز عبدالوحید کے کیس صوبائی حکومت اور کمیشن کو فراہم کرنے کے ساتھ انکے باحفاظت بازیابی کے لیے ہر فورم پر آواز اٹھائی گی۔
نصراللہ بلوچ نے تربت سے 4 جولائی کو دو بلوچ طالب علم سالم اور اکرام نعیم کی جبری گمشدگی پر تشویش کا اظہار کیا اور حکومت سے مطالبہ کیا کہ دونوں طالب علموں کی بازیابی کو فوری طور پر یقینی بنائے۔
انہوں نے کہا کہ ملکی قوانین کے تحت ملکی اداروں کی یہ آئینی زمہ داری بنتی ہے کہ گرفتار شخص کو چوبیس گھنے کے اندر اندر کسی مجسٹریٹ کے سامنے پیش کرے انہوں نے کہا کہ سالم بلوچ، اکرام نعیم اور عبدالوحید سمالانی پر کوئی الزام ہے تو انہیں منظر عام پر لاکر عدالت میں پیش کرکے صفائی کا موقع فراہم کیا جائے اگر بےقصور ہے تو انہیں فوری طور پر رہا کیا جائے۔