دوشنبه, اپریل 21, 2025
Homeخبریںجبری گمشدگیوں و مسخ لاشوں کی برآمدگی میں تیزی لائی گئی ہے:نصراللہ...

جبری گمشدگیوں و مسخ لاشوں کی برآمدگی میں تیزی لائی گئی ہے:نصراللہ بلوچ

کوئٹہ(ہمگام نیوز) وائس فار بلوچ مسنگ پرسنز کے زیر اہتمام لاپتہ بلوچوں کی بازیابی حکومتی اداروں کے ہاتھوں ،جبری گمشدگیوں ،مسخ شدہ لاشوں کی برآمدگی کے خلاف تین روزہ احتجاجی کیمپ پریس کلب کے سامنے لگا دیا گیا جو 13 اپریل تک جاری رہے گا کیمپ کے پہلے دن سول سوسائٹی ، سیاسی جماعتوں ، انسانی حقوق کی تنظیموں اور دیگر مکتبہ فکرکے لوگوں نے اظہار یکجہتی کیا اور احتجاجی کیمپ میں وائس فار بلوچ مسنگ پرسنز کے چیئرمین نصراللہ بلوچ نے صحافیوں سے بات چیت کر تے ہوئے کہا کہ یہاں پہلے سے لاپتہ بلوچو ں کو بازیا ب کیا گیا بلکہ حکومتی ادارے ملک کی سلامتی کے نام پر آئین وقانون اور انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیاں جاری رکھتے ہوئے بلوچوں کی جبری گمشدگی اور مسخ شدہ لاشوں کی برآمدگی میں تیزی لائی گئی ہے گزشتہ دنوں قلات اور سبی سے 15 لاشیں سول ہسپتال کوئٹہ لائے گئے جن کی شناخت نہ ہو سکی لاشیں زیادہ مسخ اور خراب ہونے کی وجہ سے دفنانے کیلئے ایدھی سینٹر کے حوالے کیا گیا اور آج مزید8 لاشیں سول ہسپتال لائی گئی ان لاشوں کے حوالے سے سرکاری سطح پر یہ دعویٰ کیا جا رہا ہے کہ یہ بلوچ علیحدگی پسندوں کی لاشیں ہے جنہیں مقابلے مارے گئے ہیں ان لاشوں کی شناخت نہ ہونے اور بلوچ علیحدگی پسند تنظیموں کی طرف سے ان لاشوں کی بیان نہ آنے کی وجہ سے ہمیں خدشہ ہے کہ عام بلوچ یا پھر لاپتہ افراد کی لاشیں ہو سکتی ہے کیونکہ حکومتی اداروں کی طرف سے پہلے کارروائی کے دوران مارے گئے بلوچوں کو علیحدگی پسند ظاہر کیا گیا تھا لیکن بعد میں ان میں سے چند لاشوں کی شناخت ہوئی جو پہلے سے جبری طور پر لاپتہ تھے نصراللہ بلوچ نے کہا ہے کہ بلوچستان کا مسئلہ سیاسی ہے اسی سیاسی طریقے حل کیا جائے اور طاقت کا استعمال سے یہ مسئلہ نہ پہلے حل ہوا اور نہ ہی بعد میں حل ہو گا بلکہ اس کے خطرناک نتائج برآمد ہونگے انہوں نے مطالبہ کیا کہ ان مسخ شدہ لا شوں کی ڈی این اے ٹیسٹ کے نمونے لئے جائے بلوچستان میں بلوچ لاپتہ افراد کو بازیاب کیا جائے مسخ شدہ لاشوں کی برآمدگی فوری طور پر بندکی جائے اگر کسی پر کوئی الزام ہے توانہیں عدالت میں پیش کر کے قانونی تقاضے پورے کئے جائیں انہوں نے سیاسی مذہبی جماعتوں انسانی حقوق کے طلباء تنظیموں سول سوسائٹی اور بین الاقوامی برادری سے اپیل کی کہ بلوچستان میں حکومتی اداروں کے ہاتھوں انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیوں کے خلاف آواز اٹھا کر لاپتہ بلوچوں کی بازیابی ، جبری گمشدگیوں اور مسخ شدہ لاشوں کی برآمدگی کی روک تھام میں اپنا کردار ادا کرے۔

یہ بھی پڑھیں

فیچرز