کراچی (ہمگام نیوز ) وائس فار مسنگ پرسنز آف سندھ کی کنوینر سورٹھ ہدایت لوہار نے ہنگامی طور پہ صحافیوں کو پریس بیان جاری کرتے ہوئے کہا ہے کہ سندھ بھر میں ایک بار پھر ریاستی تشدد اور پاکستانی ایجنسیوں نے سندھی قوم پرست کارکنان کی گرفتاریوں اور جبری گمشدگیوں میں بڑی تیزی لائی ہوئی ہے ، کل جمعرات کے دن ایک ہی دن میں نوابشاہ ، سکرنڈ اور سندھ کے دیگر شہروں سے مزید پانچ قوم پرسست کارکنان جیئے سندھ محاذ کے مرکزی رہنما جاوید عمرانی ،جساف رہنما سہیل جمالی ، سندیپ مہیشوری،عماز بھٹی اور نعمت اللہ چنا کو ریاستی اداروں کی جانب سے جبری طور پر اٹھا کر لاپتہ کردیا گیا ہے ۔ جس کی ہم سخت الفاظ میں مذمت کرتے ہیں، سندھ بھر سے پہلے ہی پچاس سے زائد سندھی کارکنان لاپتا ہیں ۔
سندھ بھر میں جبری گمشدگیوں کے خلاف گمشدہ کیئے گئے کارکنان کے ہر شہر سے شارٹ مارچ کرنے اور احتجاجی مظاہرہ شروع کرنے کا بھی فیصلہ کردیا گیا ہے ۔ اس موقع پر سورٹھ ہدایت لوہار نے کہا کہ سندھ کی طرح بلوچستان میں بھی سیکڑوں کی تعداد میں بلوچ قوم پرست کارکنان کو اٹھاکر لاپتا کردیا گیا ہے ، جس کے خلاف کوئٹہ پریس کلب اوردیگر شہروں میں بلوچ ماؤں ، بہنوں اور بھائیوں کی جانب سے کی جانے والی جدوجہد کی حمایت کرتے ہیں ،اور ہم انکے ساتھ ہیں۔
اقوام متحدہ سمیت تمام عالمی اداروں ، انسانی حقوق کی تنظیموں کو سندھ اور بلوچستان میں انسانی حقوق کی پامالی اور جبری گمشدگیوں کا نوٹس لینے کی اپیل کرتے ہیں۔