شنبه, جنوري 4, 2025
Homeخبریںحزب اللہ دہشت گردی پھیلانے میں ایرانی ایجنٹ کا کردار ادا کر...

حزب اللہ دہشت گردی پھیلانے میں ایرانی ایجنٹ کا کردار ادا کر رہی ہے:امریکہ

واشنگٹن (ہمگام نیوز ڈیسک) امریکی وزارت خزانہ میں غیر ملکی اثاثوں پر نظر رکھنے والے بیورو (OFAC) نے منگل کے روز “حزب الله” سے تعلق رکھنے والے چار افراد کو بین الاقوامی دہشت گرد قرار دیا۔ یہ لوگ ایرانی پاسداران انقلاب کی القدس فورس کے کمانڈر قاسلم سلیمانی کے حکم پر عراق میں انٹیلی جنس اور مالیاتی امور سے متعلق کارروائیوں اور مختلف سرگرمیوں کی قیادت کر رہے ہیں۔امریکی وزارت خزانہ میں دہشت گردی اور فنڈنگ انٹیلی جنس کے امور کے سکریٹری سیگل مینڈلکر کے مطابق “حزب اللہ دہشت گردی پھیلانے میں ایرانی ایجنٹ کا کردار ادا کر رہی ہے۔ یہ عراق کی سیاست کو سبوتاژ کرنے اور مشرق وسطی کو عدم استحکام سے دوچار کرنے کے لیے مسلسل کوشاں ہے۔ ہم دہشت گردی کے سہولت کاروں کو نشانہ بنا رہے ہیں۔ ان میں الزیدی جیسے لوگ شامل ہیں، جو ایران کے لیے تیل کی اسمگلنگ کر رہے ہیں، حزب اللہ کے لیے فنڈنگ جمع کر رہے ہیں اور قاسم سلیمانی کی طرف سے ایرانی پاسداران انقلاب کے واسطے جنگجوؤں کو شام بھیج رہے ہیں۔ Hezbollah International Financing Prevention Act (HIFPA) کے تحت عمل میں لائے جا رہے ہیں جو 25 اکتوبر کو باقاعدہ قانون کی صورت اختیار کر چکا ہے۔ امریکی وزارت خزانہ کے اقدامات سے ظاہر ہوتا ہے کہ “حزب اللہ” دہشت گردی کے حوالے سے ایرانی نظام کے خفیہ ونگ ہونے کی حیثیت سے کس حد تک خطرناک ہے۔شبل الزیدی ایرانی پاسداران انقلاب کی القدس فورس کے کمانڈر قاسم سلیمانی کے ایجنٹ کا کردار ادا کر رہا ہے۔ وہ 2014ء میں عراقی شیعہ رہ نما مقتدی الصدر کی “جیش المہدی” سے منحرف ہونے کے بعد سے عراقی “الامام علی” بریگیڈز کے سکریٹری جنرل کے طور پر کام کر رہا ہے۔ امریکی وزارت خزانہ کے مطابق الزیدی ایرانی پاسداران انقلاب اور عراق میں فرقہ وارانہ مسلح جماعتوں کے درمیان مالی رابطہ کار کی حیثیت سے ذمّے داری انجام دے چکا ہے۔ اس نے قاسم سلیمانی کی طرف سے عراقی سرمایہ کاری کو آسان بنایا۔ سلیمانی کو اکتوبر 2011ء میں امریکی وزارت خزانہ نے دہشت گردوں سے متعلق اپنی فہرست میں شامل کیا تھا۔ الزیدی عراق اور شام کے مختلف علاقوں میں کم از کم چار مرتبہ اعلانیہ طور پر قاسم سلیمانی کے ساتھ ظاہر ہو چکا ہے۔ امریکی وزارت خزانہ میں غیر ملکی اثاثوں پر نظر رکھنے والے بیورو (OFAC) کے ایک بیان کے مطابق الزیدی نے حزب اللہ کے عہدے داران اور حزب اللہ کے مالیاتی امور کے ذمّے دار ‘ادهم طباجہ’ کے ساتھ قریبی تعلقات استوار کیے۔علاوزہ ازیں اس نے بھاری مالی رقوم طباجہ کو منتقل کیں۔ طباجہ کو امریکی وزارت خزانہ نے 6 جون 2015ء کو زیر پابندی شخصیات کی فہرست میں شامل کیا تھا۔ امریکی وزارت خزانہ کے مطابق “الامام علی” بریگیڈز کی تاسیس کے بعد سے شبل الزیدی نے مرکزی طور پر عراق میں ہی کام کیا ،،، تاہم اس نے جنگجوؤں کو شام بھی بھیجا اور بریگیڈز کے ارکان نے ایران اور لبنان میں حزب اللہ کے ساتھ تربیت حاصل کی۔

یہ بھی پڑھیں

فیچرز