بیروت(ہمگام نیوز ) لبنانی حزب اللہ گروپ نے شمالی اسرائیل میں دو فوجی مقامات پر ڈرون اور گائیڈڈ میزائلوں سے دو حملے کیے ہیں جن کے نتیجے میں کم سے کم چار اسرائیلی فوجی زخمی ہوگئے ہیں۔ اسرائیلی میڈیا نے حزب اللہ کے حملوں میں متعدد اسرائیلی فوجیوں کے زخمی ہونے کی تصدیق کی ہے۔
حزب اللہ نے ایک بیان میں کہا ہے کہ اس کے جنگجوؤں نے بیت ھلل کے جنوب میں 91ویں ڈویژن کی 403 ریزرو آرٹلری بٹالین کے نئے بنائے گئے کیمپ پر فضائی حملہ کیا۔ حزب اللہ کا کہنا ہے کہ اس حملے میں دشمن کے متعدد افسر اور سپاہی ہلاک اور زخمی ہوگئے۔ حزب اللہ کا کہناہے کہ یہ حملہ اس وقت کیا گیا جب اسرائیلی فوجی آرام کررہے تھے۔
بیان میں کہا گیا ہے کہ یہ حملہ غزہ کی پٹی میں ہمارے ثابت قدم فلسطینی عوام کی حمایت اور ان کی مزاحمت کی حمایت میں کیا گیا ہے۔
حزب اللہ نے ایک الگ بیان میں کہا ہے کہ اس کے جنگجوؤں نے پیر کی صبح یفتاح بیرک میں مرکاوا ٹینک کو بھی گائیڈڈ میزائل سے نشانہ بنایا جس کے نتیجے میں ٹینک تباہ ہوگیا اور اس میں موجود اسرائیلی فوجی ہلاک اور زخمی ہوگئے۔
اسرائیلی فوج نے پیر کی صبح کو کہا تھا کہ لبنان سے آنے والے دو ڈرون شمالی اسرائیل میں بیت ہلل کے علاقے میں فضا میں تباہ کردیے گئے۔
فوج نے ایک بیان میں کہا کہ دونوں ڈرون کے فضا میں پھٹنے سے جائے وقوعہ پر آگ بھڑک اٹھی تاہم اس آگ پر فورا قابو پا لیا گیا۔
فوجی حکام اور طبی ماہرین نے بعد میں اطلاع دی کہ لبنان سے داغے گئے ٹینک شکن گائیڈڈ میزائلوں کی بمباری میں 4 فوجی زخمی ہوئے۔
اسرائیلی اخبار’ٹائمز آف اسرائیل’ نے حکام کے حوالے سے بتایا ہے کہ یفتاح قصبے کے قریب دو میزائلوں سے ہونے والے اس حملے میں متعدد زخمیوں کو ہسپتال لے جایا گیا ہے۔
گذشتہ سال 7 اکتوبر کو غزہ کی پٹی پر اسرائیلی جنگ کے آغاز کے ساتھ ہی ایک طرف اسرائیلی فوج اور دوسری طرف لبنان میں حزب اللہ گروپ اور مسلح فلسطینی دھڑوں کے درمیان سرحد کے پار گولہ باری کا تقریباً روزانہ تبادلہ ہوتا ہے۔
پچھلے دو دنوں میں حزب اللہ نے اسرائیلی مراکز کو “بھاری” میزائلوں سے نشانہ بنایا۔
حزب اللہ اور اسرائیل کے درمیان کشیدگی کے آغاز کے بعد سے لبنان میں کم از کم 410 افراد ہلاک ہو چکے ہیں، جن میں حزب اللہ کے 263 جنگجو اور 79 عام شہری شامل ہیں۔
دوسری طرف اسرائیل نے حزب اللہ کے حملوں میں 14 فوجیوں اور نو عام شہریوں کی ہلاکت کا اعتراف کیا ہے۔