شنبه, اکتوبر 5, 2024
Homeانٹرنشنلحماس نے اسرائیلی یرغمالیوں سے مذاکرات کی امریکی تجویز قبول کر لی

حماس نے اسرائیلی یرغمالیوں سے مذاکرات کی امریکی تجویز قبول کر لی

ہمگام نیوز ڈیسک: حماس کے ایک سینئر ذرائع نے ہفتے کے روز بتایا کہ حماس نے غزہ جنگ کے خاتمے کے لیے معاہدے کے ابتدائی مرحلے کے 16 دن بعد فوجیوں اور شہریوں سمیت اسرائیلی یرغمالیوں کی رہائی کے لیے مذاکرات شروع کرنے کی امریکی تجویز قبول کر لی ہے۔

فلسطینی مزاحمتی گروپ نے اسرائیل سے معاہدے پر دستخط کرنے سے قبل مستقل جنگ بندی کا وعدہ ترک کر دیا ہے۔

ذرائع نے نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر بتایا کہ چھ ہفتوں تک جاری رہنے والے پہلے مرحلے میں جنگ بندی کے لیے مذاکرات جاری رہیں گے۔

امن کی کوششوں میں شامل ایک فلسطینی عہدیدار نے بتایا کہ یہ تجویز ایک فریم ورک معاہدے کا باعث بن سکتی ہے ، جس سے ممکنہ طور پر غزہ پر اسرائیل کی جاری جنگ کا خاتمہ ہوسکتا ہے جو اکتوبر 2023 میں حماس کے حملے کے بعد ختم ہوسکتی ہے جس میں 1،200 اسرائیلی ہلاک اور یرغمالیوں کو گرفتار کیا گیا تھا۔

اس کے بعد سے اسرائیل 38,000 سے زیادہ فلسطینیوں کو ہلاک اور 90،000 کے قریب زخمی کر چکا ہے۔

اسرائیلی مذاکراتی ٹیم کے ایک رکن نے بھی نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر ایک معاہدے کے حصول کے بارے میں امید کا اظہار کیا، جو ماضی کی مثالوں سے واضح تبدیلی ہے جہاں اسرائیل نے حماس کی شرائط کو ناقابل قبول پایا تھا۔

یہ بھی پڑھیں

فیچرز