نیو دہلی (ہمگام نیوز ڈیسک ) وجے جولی نے بھارتی زرائع ابلاغ سے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ ،، حیربیار مری کے ویزا رفیوزل کا سوال ہی پیدا نہیں ہوتا، یہ محض افواہیں ہیں جو پاکستانی ایجنٹ اور باہر مقیم تنخواہ داران کی جانب سے ایسے افواہوں کی حوصلہ افزائی کی جارہی ہے، جو یہ لوگ پاکستانی مقبوضہ بلوچستان میں بلوچ آزادی کی تحریک کو کچلنے میں مصروف ِعمل ہیں۔،،
انھوں نے کہا ،،جلاوطن بلوچ لیڈر حیربیار مری بلوچستان کے ایک عظیم رہنما ہے ہم ہندوستان میں ان کو قدر کی نگاہ سے دیکھتے ہیں، ان کی جدوجہد ان کے لوگوں کے لیے جرات و بہادری کی مثال ہے. یہ سچ ہے کہ حال ہی میں دہلی سٹڈی گروپ کے وفد نے لندن میں حیربیار مری سے ملاقات کی، اور دہلی اسٹڈی گروپ کے سربراہ اور بھارتی جنتا پارٹی (BJP) کے سینئر رہنما وجے جولی نے ان کو دہلی آنے اور ”بلوچستان میں انسانی حقوق” کے موضوع پر منعقد ہونے والی پروگرام میں خطاب کرنے کی دعوت دی تھی۔
تاہم وجے جولی کا کہنا ہے کہ حیربیار مری کے بھارت آنے اور پروگرام میں شرکت کرنے کی تاریخ کو حتمی شکل دینا ابھی باقی ہے۔
یاد رہے گشتہ دنوں پاکستان کی جانب سے جھوٹی خبریں نشر کرکے کہا گیا تھا کہ بھارت نے حیربیار مری کو ویزا دینے سے انکار کردیا ہے ایسے جھوٹی خبروں کی تشہیر میں باہر مقیم کچھ پاکستانی تنخواہ داران بھی سرفہرست ہیں۔ جبکہ وجے جولی کے حالیہ بیان کے مطابق یہ خبریں غلط بیانی اور افواہوں پر مبنی ہیں۔