خاران (ہمگام نیوز) بی ایل اے کے ترجمان آزاد بلوچ نے کہا ہے کہ 1 فروری کو ہمارے سرمچاروں نے خاران شہر میں تحصیل روڈ پر فائرنگ کرکے ریاستی مخبر نادر یلانزئی کو نشانہ بنایا جسکے نتیجے میں وہ شدید زخمی ہوا اور چند روز بعد ہلاک ہوگیا۔
نادر یلانزئی پر حملے کے بعد بی ایل اے نے خاران میں ایک جامع تفتیشی عمل کا سلسلہ شروع کیا اور کامیابی کے ساتھ نادر یلانزئی سے منسلک مخبری کے مکمل نیٹورک کا سراغ لگالیا۔ اس نیٹورک میں شامل اس کے قریبی ساتھیوں سمیت ہر ایک ریاستی کارندے کی نشاندہی ہوچکی ہے جو جلد عبرتناک انجام کو پہنچیں گے۔
واضح رہے کہ ریاستی دلال نادر یلانزئی ایک پیشہ ور چور و سماجی بدکار ہونے کے علاوہ پاکستانی فوج و انٹیلیجنس اداروں کا ایک انتہائی اہم مخبر تھا۔ متعدد گھروں میں فوجی چھاپوں، توڑ پوڑ، لوٹ مار اور نہتے بلوچوں بشمول عورتوں و بزرگوں پر تشدد کے واقعات میں قابض فوج سے بھی دو قدم آگے تھا۔ نادر یلانزئی درجنوں نوجوانوں کی جبری گمشدگیوں اور بلوچ ماؤں کے رنج و اذیت کا بھی ذمہ دار تھا۔ خاران شہر و گردونواح میں دشمن فوج و خفیہ اداروں کو ایک جگہ سے دوسرے جگہ لے جانے سے لیکر ہر موڈ پر ان کی آنکھ و کان کی مانند تھا۔
نادر یلانزئی کے تمام ساتھی جو قابض فورسز کیلئے کام کررہے ہیں، بی ایل اے کے نشانے پر ہیں۔