سوئزلینڈ ( ہمگام نیوز ) جنیوا اقوام متحدہ کی انسانی حقوق کے محافظ کی خصوصی نمائندہ میری لاولر نے بلوچ یکجہتی کمیٹی اور انسانی حقوق کی کارکن ڈاکٹر صبیحہ بلوچ کے خلاف پاکستانی ریاستی ہتھکنڈوں پر شدید تشویش کا اظہار کرتے ہوئے جاری بیان میں کہا ہے کہ انہیں اطلاعات موصول ہوئی ہیں کہ ڈاکٹر صبیحہ بلوچ کو پاکستان میں کسی بھی وقت گرفتار کیا جا سکتا ہے، جب کہ حکام نے ان کے انسانی حقوق کے کام کے بدلے میں ان کے والد کو بھی انتقامی کارروائی کے طور پر حراست میں لے رکھا ہے۔

میری لاولر نے مطالبہ کیا ہے کہ بلوچستان میں حکام فوری طور پر صبیحہ بلوچ کے خلاف ریاستی انتقامی کارروائیاں بند کریں اور انہیں انسانی حقوق کے تحفظ، دفاع اور فروغ کے لیے آزادانہ طور پر کام کرنے کی اجازت دی جائے۔