کوئٹہ(ہمگام نیوز)
خضدار سے اتوار کی رات تین تشدد زدہ لاشیں برآمد ہوئی مقامی افراد نے خضدار کی تحصیل وڈھ میں لاشوں کی نشاندہی کی اور انتظامیہ کو ان کے بارے میں اطلاع دی۔جس کے بعد پولیس نے تینوں لاشوں کو سول ہسپتال خضدارمنتقل کیا،جہا ان لاشوں کی شناخت ہوگئی۔ خلیل بلوچ ،لیاقت بلوچ ،عزیز مینگل کے نام سے شناخت ہوگئی۔ شہید خلیل بلوچ ،شہید لیاقت بلوچ کو 20دن پہلے وڈھ سے پاکستانی آرمی نے گھر سے اغواء کئے تھے شہیدعزیز مینگل کو 2دن پہلے وڈھ سے اغواء کیا تھا ۔ان کو رات کو شہید کر کے وڈھ کے مین شاہراہ پر ان کی مسخ شدہ لاشوں کو پھینک دیا ۔
جبکہ بلوچ ورنا موومنٹ کے مرکزی ترجمان نے بلوچستان میں جاری ریاستی آپریشن کی شدید الفاظ سے مذمت کرتے ہوئے کہا ہیکہ عزیزمینگل، خلیل لانگو، عنایت اللہ کی مسخ شدہ لاشیں برآمد ہونا ریاستی بلوچ کش پالیسیوں کا تسلسل ہیں۔ عزیز مینگل بلوچ آزادی پسند رہنمائ میر جاوید مینگل کے قریبی ساتھی تھے ان کو 21 ستمبر کو صبح سویرے وڈھ کے علاقہ لوپ سے ایف سی نے گھر سے بیٹے اور دیگر رشتہ داروں کے ہمراہ اغوائ کرکے لے گئے جبکہ خلیل احمد و عنایت اللہ کو 25 اگست 2014 کو وڈھ کے علاقہ وھیر سے ایف سی اغوا کیا 21، 22 ستمبر کے درمیانی شب ان تینوں افراد کو ایف سی نے دوران حراست شہید کرکے انکے مسخ شدہ لاشیں وڈھ میں پھینک دی۔ ترجمان نے ایف سی کے بیان کو جھوٹ کا پلندہ قرار دیتے ہوئے کہا کہ نہتے اور بے گناہ افراد کو شہید کرکے اب نام نہاد مقابلہ کا ڈرامہ رچائ رہے۔ نہتے افراد کے ہاتھ اور آنکھیں باندھ کر گولیوں سے چھلنی لاشیں پھینک کر مزاحمتکار قرار دینا بزدلانہ عمل ہیں۔ مزاحمتکار ریاستی فورسز کا جینا حرام کرچکے ہیں بزدل ریاستی فورسز بلوچ مزاحمتکاروں کا سامنا نہیں کرسکتے اپنا غصہ بے گناہ، نہتے لوگوں پر اتار رہی ہیں۔ ترجمان نے مزید کہا کہ بلوچستان میں جارہی آپریشن، بلوچ نسل کشی اور عزیز مینگل، خلیل لانگو اور عنایت اللہ کے مسخ شدہ لاشیں پھینکنے کے خلاف 25 ستمبر کو خضدار، وڈھ، نال، مستونگ، قلات، پنجگور، تربت،حب،پسنی، گودار، تمپ، بلیدہ، خاران، بسمیہ، نوشکی، آواران، سمیت بلوچستان بھر شہٹرڈاون ہڑتال کیجائے گی۔ ترجمان نے بلوچ عوام اور تاجربرداری سے ہڑتال کو کامیاب بنانے کی اپیل کی گئی ہیں۔