خضدار(ہمگام نیوز) خضدار چمروک میں ریاستی اداروں کی جانب سے امریکی صدر ڈونلڈٹرمپ کی افغانستان متعلق پاکستان مخالف پالیسی کے کیخلاف ایک منعقدہ ایک ریلی پرنامعلوم مسلح افراد نے دستی بم سے حملہ کردیا جس سے نقصانات کی تاحال اطلاع نہیں ملی ۔کہا جارہا ہے کہ ریلی کی قیادت ریاستی ڈیتھ اسکواڈ کے مقامی سربراہ زکریا محمد حسنی اورایف سی کی سربراہی میں ہورہی تھی۔ ۔
بلوچستان لبریشن فرنٹ کے ترجمان گہرام بلوچ نے خضدار میں دستی بم حملے کی ذمہ داری قبول کرتے ہوئے کہا کہ آج خضدار چمروک میں فوجی کمانڈنٹ خضدار اور ریاستی ڈیتھ اسکواڈ نے ’’پاکستان حمایت‘‘ ریلی نکالی، جس میں عام شہریوں اور اسکول کے بچوں کو زبردستی اور دھوکہ دہی سے حالیہ امریکہ پالیسیوں کے خلاف اور پاکستان کے حمایت میں اکھٹا کیا گیا۔ ریلی کی سربراہی فوجی کمانڈنٹ اور مشہور ڈیتھ اسکواڈ سربراہان کر رہے تھے۔ گہرام بلوچ نے کہا کہ یہ حملہ جلسہ و مجمع کے اندر بھی ہوسکتا تھا لیکن اسکول و کالج کے بچوں کو مدنظر رکھ کراورعام شہریوں کو بچا کر اسے تنبیہ کے طور پر صرف جلسہ منتشر کرنے کیلئے پھینکا گیا۔ طلبا اور معصوم شہریوں کو زبرستی اپنے مفادات کیلئے ڈھال بنانے والے پاکستانی فوج اور اس کے ایجنٹوں کیلئے یہ آخری وارننگ ہے۔ اس کے بعد خضدار یا بلوچستان میں کہیں بھی اس طرح کے جلسے و ریلی، جس میں پاکستانی جھنڈا اور ترانہ و نعرے لگائے گئے، تو نقصانات کی ذمہ داری اس شہر کے نام نہاد سیاسی جماعتیں ہونگی جو شاہ سے زیادہ شاہ کے وفادار بنے ہیں۔ ایسے بلوچ مخالف جماعتیں عبرتناک انجام اور تاریخ کے بے رحم قلم سے محفوظ نہیں رہ سکتے ۔