جمعه, اکتوبر 18, 2024
Homeخبریںداخلی و خارجی امن و امان کی وجہ سے پاکستان کے دفاعی...

داخلی و خارجی امن و امان کی وجہ سے پاکستان کے دفاعی اخراجات میں اضافہ‘ ترقیاتی خرچ میں کمی

کراچی (ہمگام نیوز ڈیسک) پاکستان کی خراب معیشت اور داخلی طور امن و امان کی خراب صورتحال کے پیش نظر موجودہ مالی سال کی پہلی سہ ماہی میں اپنی دفاعی اور موجودہ اخراجات میں نمایاں اضافہ کرنی پڑی ہے۔ جبکہ ترقیاتی خرچ میں تیزی سے کمی واقع ہوئی جس کی وجہ سے سال کا مجموعی مالیاتی خسارہ پاکستانی مجموعی پیداوار (جی ڈی پی) کے 1.4 فیصد تک پہنچ گیا. میڈیا رپورٹ کے مطابق وزارت خزانہ کی جانب سے جاری کردہ مالیاتی سرگرمیوں کے اعداد و شمار کے مطابق پہلے 3 ماہ جولائی سے ستمبر 2018 کے درمیان کل دفاعی اخراجات جی ڈی پی کے 0.6 فیصد تک بڑھ گئے، جو کہ گزشتہ برس کے اسی عرصے کے دوران 0.5 فیصد تھے.

رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ دفاعی اخراجات 21 فیصد تک بڑھیں، جو گزشتہ سال کے پہلے 3 ماہ کے 181 ارب روپے کے مقابلے میں 219 ارب 40 کروڑ پہنچ گئی. اسی طرح پہلے 3 ماہ میں موجودہ اخراجات 19 فیصد تک بڑھ کر 14 کھرب 80ارب روپے رہے جو گزشتہ برس اسی عرصے کے دوران 12 کھرب 40 ارب تھے. جی ڈی پی کی شرح سے دیکھا جائے تو موجودہ اخراجات گزشتہ برس کے 3.5 فیصد کے مقابلے میں 3.9 تک بڑھے.
دوسری جانب پبلک سیکٹر ڈیولپمنٹ پروگرام (پی ایس ڈی پی) میں پہلے 3ماہ میں 35.5 فیصد تک کمی آئی اور یہ گزشتہ برس کے اسی عرصے کے اعداد وشمار کے مقابلے میں 165 ارب روپے سے کم ہوکر 106 ارب 60 کروڑ روپے رہے. پی ایس ڈی پی اخراجات گزشتہ برس کی جی ڈی پی کی شرح 0.5 فیصد سے کم ہو کر 0.3 فیصد ہوگئے. اسی طرح وفاقی پی ایس ڈی پی میں بھی تقریباً 27 فیصد کم ہوکر 50 ارب 87 کروڑ ہوگئے جو کہ گزشتہ برس 69ارب 55 کروڑ تھے، ان اخراجات میں کمی کی بنیادی وجہ ترقیاتی اخراجات میں سست روی ،امریکی ایڈ کا بند ہونا اور داخلی طور امن و امان کی گھمبیر مسائل کے باعث ادائیگیوں پر پابندی ہے.
پروینشل پی ایس ڈی پی اخراجات کی بات کی جائے تو اس میں بھی بڑی حد تک 41.6 فیصد تک کمی ہوئی اور یہ گزشتہ سال کی پہلی سہہ ماہی کے مقابلے میں 95 ارب 40 کروڑ روپے سے کم ہو کر 55 ارب 73 کروڑ روپے ہوگئے. سب سے بڑی بات مالی سال کی پہلی سہ ماہی میں چاروں صوبوں نے 246 ارب روپے کی ریکارڈ غیر معمولی نقد رقم سرپلس جمع کیا جو گزشتہ برس کے 82 ارب روپے سرپلس کے مقابلے میں زیادہ تھا اور اس سے یہ ظاہر ہوتا ہے کہ وفاقی حکومت کو 200 فیصد کا بھاری سہارا ملا.
ان سرپلس میں اضافے کی اصل وجہ سیاسی منتقلی کے نتیجے میں ترقیاتی پروجیکٹس پر معمول کے مقابلے میں کم اخراجات کیے. اس کے ساتھ ساتھ موجودہ مالی سال کی پہلی سہ ماہی میں کل اخرجات میں جی ڈی پی کے 4.3 فیصد یا 16 کھرب 43 ارب روپے تک اضافہ ہوا، جو گزشتہ برس کے مقابلے میں 4.1 فیصد یا 14 کھرب 65 ارب روپے تھا.واضح رہے پاکستانی ریاست کی ناکام داخلہ و خارجہ پالیسیز اور بلوچ ،سندھی،پشتون قوم پر فوج کی جانب سے ڈھائے جانے والے مظالم اور تینوں اقوام کی طرف سے اپنے قومی حقوق کی دفاع ومزاحمت کی وجہ سے ریاست پاکستان کی طرف سے محکوم اقوام کو حقوق و انصاف دینے کی بجائے مسلسل ان پر مظالم ڈھائے جارہی ہے۔جس کی وجہ سے پاکستان کوخراب معیشت کے باوجود ایک خطیر رقم اپنے فورسز پر خرچ کرنا پڑ رہی ہے۔

یہ بھی پڑھیں

فیچرز