دمشق: (ہمگام نیوز) شامی دارالحکومت دمشق میں ایرانی سفارتخانے پر حملے کے بعد اسرائیل نے قابض ایران کے خطرناک ردعمل کے خدشے کے پیش نظر تمام لڑاکا یونٹس کی چھٹیان منسوخ کرتے ہوئے اپنے ایئر ڈیفنس سسٹم کو ہائی الرٹ کر دیا ہے۔

ایک عسکری اعلامیے میں بتایا گیا ہے کہ حالات کے جائزے کی روشنی میں سامنے آنے والی صورت حال کے پیش نظر اسرائیلی فوج کے تمام لڑاکا یونٹس میں چھٹیاں عارضی طور پر بند کر دی گئی ہیں۔‘‘ اعلامیہ کے الفاظ میں ’’اسرائیل اس وقت حالت جنگ میں ہے اور حالات کے مطابق فوج کی تعیناتی کا عمل مسلسل جاری ہے۔

اسرائیلی اخبار کی رپورٹ کے مطابق اسرائیلی فوج نےایرانی کی جانب سےمتوقع حملےکے پیش نظر ریزرو فوجی بھی طلب کر لیے۔ رپورٹ میں کہا گیا کہ اس بار حزب اللہ یا حوثیوں کے بجائے ایران سے براہ راست میزائل حملے ہو سکتے ہی۔

یاد رہے کہ یکم اپریل کو اسرائیل نے دمشق میں ایرانی سفارتخانے پر میزائل حملہ کیا تھا جس میں ایرانی پاسداران انقلاب کے لیڈر سمیت آٹھ افراد ہلاک ہو گئے تھے۔

واقعے کے بعد ایرانی سپریم لیڈر آیت اللہ خامنہ ای نے کہا کہ ایرانی سفارت خانے پر حالیہ حملے کے نتیجے میں اسرائیلی حکومت کو نتائج بھگتنا ہوں گے۔

انہوں نے کہا کہ ایرانی سفارت خانے پر حملہ اسرائیل کو غزہ میں اس کی آنے والی شکست سے نہیں بچا سکے گا، جہاں وہ فلسطینیوں کے خلاف تقریباً چھ ماہ سے جاری جارحیت میں ملوث ہے۔

انہوں نے کہا کہ ’صہیونی حکومت کے بزدلانہ اقدامات ان کی ناگزیر شکست کو نہیں روک سکے گا، انہیں یقینی طور پر اس کارروائی کے نتائج کا سامنا کرنا پڑے گا‘۔