استنبول(ہمگام نیوز)کرد نواز ’’ ایکویلٹی اینڈ پیپلز ڈیموکریسی پارٹی‘‘ نے کہا ہے کہ ترکیہ نے پارٹی کے ارکان پارلیمنٹ کو کردستان ورکرز پارٹی کے رہنما عبداللہ اوکلان کے ساتھ ان کی جیل میں آمنے سامنے ہوکر بات چیت کرنے کی اجازت دینے کا فیصلہ کر لیا ہے۔ یہ دس سال میں اپنی نوعیت کی پہلی اجازت ہے۔
’’برابری و عوامی جمہوری پارٹی‘‘ نے گزشتہ ماہ اس ملاقات کی درخواست کی تھی۔ یہ درخواست اس وقت کی گئی تھی جب ترک صدر ایردوان کے ایک اہم اتحادی نے کردستان ورکرز پارٹی کے درمیان 40 سال پرانے تنازعے کو ختم کرنے کے لیے ایک تجویز کا اعلان کیا تھا۔
اوکلان 25 سال قبل گرفتاری کے بعد سے استنبول کے جنوب میں واقع جزیرے امرالی کی جیل میں عمر قید کی سزا کاٹ رہا ہے۔ دو ماہ قبل مشرق وسطیٰ میں بڑھتے ہوئے عدم استحکام اور بدلتی ہوئی سیاسی مساوات نے ترکیہ اور کرد عسکریت پسندوں کے درمیان تنازع کو ختم کرنے کی پہلی کوشش کی جانب سفر کو شروع کیا تھا۔ لیکن اس کوشش کی کامیابی کے امکانات اس لیے ابہام کا شکار رہے۔
متعدد سیاست دانوں اور تجزیہ کاروں نے کہا ہے کہ صدر ایردوان کے قریبی ساتھی کی طرف سے پیش کی گئی امن تجویز نے اس نقطہ نظر کے بارے میں امید اور ابہام کی کیفیت پیدا کر دی ہے جس پر ترک صدر آگے بڑھ سکتے ہیں۔