ڈھاکہ( ہمگام نیوز)ڈھاکا: بنگلہ دیش میں جاسوسی کے مقدمے کی سماعت کے دوران مشتبہ شدت پسندوں کو مبینہ طور پر مالی مدد فراہم کا الزام عائد ہونے پر ایک خاتون پاکستانی سفارت کار کو واپس بھیج دیا گیا.بنگلہ دیشی وزارت خارجہ کے ایک سینیئر عہدیدار کے مطابق ڈھاکا میں پاکستانی ہائی کمیشن میں بحیثیت سیکنڈ سیکریٹری تعینات خاتون سفارت کار کو واپس اسلام آباد بھیجا گیا ہے.عہدیدار کے مطابق 2 روز قبل خاتون کو واپس بھیجنے کا کہا گیا تھا.
مذکورہ سفارت کار کے حوالے سے مزید معلومات کے لیے پاکستانی ہائی کمیشن سے رابطہ نہیں ہوسکا، جن کا نام اس سے قبل میڈیا رپورٹس میں فارینہ ارشد بتایا گیا.پولیس کے مطابق یہ پیش رفت اُس وقت ہوئی جب کالعدم جمعیت المجاہدین بنگلہ دیش کے ایک مبینہ رکن ادریس شیخ نے پاکستانی سفارت کار فارینہ ارشد سے اپنے روابط کے متعلق بتایا اور کہا کہ فارینہ نے انھیں 30 ہزار ٹکہ (380 ڈالر) دیئے.دوسری جانب بنگلہ دیش کے وزیر داخلہ اسد الزمان خان کے مطابق اگر فارینہ ارشد پر الزامات ثابت ہوگئے تو ان کے خلاف قانون کے مطابق کارروائی کی جائے گی.