نیوریارک( ہمگام نیوز ) محققین کے مطابق ذیابیطس ٹائپ ٹو کے مریض ہوں یا صحت مند افراد ، سب کے لیے دائمی بیماریوں سے بچنے اور مجموعی صحت کو بہتر بنانے کی کوشش کرنا ضروری ہے۔ طرز زندگی کی بہت سے عادات اور حکمت عملیاں صحت کو بہتر بنانے میں کردار ادا کرسکتی ہیں۔ خاص طور پر ذیابیطیس کے مریضوں کے لیے خون میں شوگر کی سطح کو کنٹرول کرنا اہم ہوتا ہے۔ بہت سے افراد خون میں شکر کی سطح کو برقرار رکھنے کے لیے صحیح خوراک کی تلاش میں دلچسپی رکھتے ہیں۔

درج ذیل رپورٹ میں ان غذاؤں کی فہرست کا جائزہ لیا گیا ہے جو ہائی بلڈ شوگر کا باعث نہیں بنتیں۔

سبز پتوں والی سبزیاں

گہرے سبز پتوں والی سبزیاں وٹامن اے، سی اور کے ساتھ ساتھ معدنیات جیسے آئرن اور کیلشیم سے بھرپور ہوتی ہیں۔ ساتھ ہی ان میں کاربوہائیڈریٹ کی مقدار کم اور فائبر کی مقدار زیادہ ہوتی ہے۔ اس وجہ سے یہ سبزیاں بلڈ شوگر کو کنٹرول کرنے میں مدد کرتی ہیں۔

مصالحے

کچھ قسم کے مصالحے بلڈ شوگر کو کم کرنے میں مدد کرتے ہیں۔ لہٰذا ان مصالحوں کو کھانے میں شامل کرنے سے کھانے کے وقت بلڈ شوگر کو کنٹرول کرنے میں مدد مل سکتی ہے۔ کچھ ہائپوگلیسیمک مصالحوں میں دار چینی، ہلدی اور ادرک شامل ہیں۔ دار چینی کو پھلوں اور گری دار میوے کے ساتھ دلیا میں شامل کیا جاسکتا ہے ۔ اسی طرح ا ادرک کی چائے یا ہلدی والی چائے بھی نوش کی جا سکتی ہے۔

غیر نشاستہ دار سبزیاں

غیر نشاستہ دار سبزیوں میں فائبر کی مقدار زیادہ ہوتی ہے۔ کاربوہائیڈریٹ کی مقدار کم ہوتی ہے اور یہ سبزباں بلڈ شوگر کے حوالے سے دوستانہ ہوتی ہے۔ چونکہ وہ نشاستہ دار نہیں ہیں اور ان میں بہت زیادہ فائبر ہوتا ہے اس لیے وہ بلڈ شوگر میں اضافہ نہیں کریں گے۔ غیر نشاستہ دار سبزیوں کی کچھ مثالیں پیاز، مشروم، گوبھی اور اجوائن ہیں۔

کم شوگر والے پھل

کم گلیسیمک پھلوں کا ذائقہ میٹھا ہوتا ہے اور ان کو تناول کرنے سے بلڈ شوگر میں اضافہ بھی نہیں ہوتا۔ زیادہ تر پھلوں میں فریکٹوز اور فائبر مواد کی وجہ سے قدرتی طور پر کم گلیسیمک انڈیکس ہوتا ہے۔ ان پھلوں میں سیب، ناشپاتی، سنتری، بیر، اور چکوترا شامل ہیں۔

خالص اناج

خالص اناج گلیسیمک انڈیکس کم ہونے کے لیے بھی جانا جاتا ہے۔ پروسس شدہ اور بہتر شدہ اناج کے مقابلے میں خالص گندم

میں چوکر کا حصہ شامل ہوتا ہے۔ یہ حصے فائبر فراہم کرتے ہیں جو خون میں شوگر کے اخراج کو سست کرنے میں مدد کرتے ہیں۔

صحت مند چربی

چربی ہاضمے کو سست کرنے میں مدد کرتی ہے۔ خون میں کاربوہائیڈریٹ کے جذب میں تاخیر کرتی ہے۔ کھانے میں صحت مند چکنائی شامل کرنے سے آپ کو زیادہ دیر تک پیٹ بھرا ہوا محسوس کرنے میں مدد ملتی ہے۔ یہ چکنائی اس بنا پر ہائی بلڈ شوگر کو روکنے میں مدد دیتی ہے۔ صحت مند چکنائی کی کچھ مثالوں میں زیتون کا تیل، ایوکاڈو، چیا کے بیج، سورج مکھی اور کدو شامل ہیں۔

پروٹین

پروٹین چربی کی طرح عمل انہضام کو سست کرنے میں مدد کرتا ہے۔ یہ خون میں کاربوہائیڈریٹ کے جذب میں تاخیر کرتا ہے۔ چونکہ پروٹین کو ٹوٹنے میں زیادہ وقت لگتا ہے۔ اس لیے یہ آپ کو زیادہ دیر تک پیٹ بھرا ہوا محسوس کرنے میں مدد کرتا ہے۔ پروٹین سے بھرپور غذاؤں کی فہرست میں کوئنو، پھلیاں، چاول، سویا کی مصنوعات، انڈے اور دودھ شامل ہیں۔

اہم نکات

ماہرین صحت کچھ ایسے نکات پیش کرتے ہیں جن کے استعمال سے کھانوں اور سنیکس میں زیادہ فائبر شامل کیا جا سکتا ہے۔ ان نکات کے تحت ان چیزوں پر دھیان دیا جا سکتا ہے۔

بہتر اور اعلیٰ پروسیس شدہ اناج کو خالص اناج یا اس سے ملتی جلتی اشیا سے تبدیل کر دیا جائے۔ گری دار میوے اور بیجوں کو استعمال کیا جائے۔ ان میں بادام، پستہ، مونگ پھلی، کدو کے بیج، چیا کے بیج اور سن کے بیج شامل ہیں۔ پھلوں اور سبزیوں کا چھلکا ہٹائے بغیر کھایا جائے۔ پھلوں اور سبزیوں میں پایا جانے والا 30 فیصد فائبر ان کے چھلکوں میں ہوتا ہے۔ غذا میں پھلیاں اور چنے شامل کر لیے جائیں۔