لندن (ہمگام نیوز) رات کے کھانے کے لیے بہترین وقت کا تعین برسوں سے ایک متنازع موضوع رہا ہے۔ کچھ کا دعویٰ ہے کہ جلدی کھانا کھانا مثالی حل ہے۔ دوسروں کا کہنا ہے کہ ایسی کوئی چیز نہیں ہے جو صحیح وقت پر کھانے سے روک دے۔ ویب سائٹ “آؤٹ سائیڈ” کی شائع کردہ رپورٹ کے مطابق غذائیت کے ماہرین نے کہا ہے کہ سونے سے قبل زیادہ سے زیادہ کتنی تاخیر تک لازمی کھانا کھا لیا جائے اس حوالے سے لچک موجود ہے۔ اگرچہ اس حوالے سے کوئی خاص “بہترین” وقت نہیں ہے تاہم ماہرین اس بات پر متفق ہیں کہ دن کا آخری اہم کھانا کھانے کا کوئی نہ کوئی بہتر وقت موجود ہے۔
*رات کے کھانے کا وقت*
جریدے سیل میٹابولزم میں شائع ہونے والی 2022 کی ایک تحقیق میں بتایا گیا ہے کہ جو لوگ شام 5 بجے رات کا کھانا کھاتے ہیں وہ رات 9 بجے رات کا کھانا کھانے والوں کے مقابلے میں 60 کیلوریز زیادہ جلاتے ہیں۔ شام کو دیر سے کھانا کھانے سے بھی بھوک کے ہارمونز کی اعلی سطح پیدا ہوتی ہے ۔ جس کا مطلب ہے کہ جو لوگ رات کا کھانا سونے کے وقت کے قریب کھاتے ہیں وہ بھوک محسوس کرتے ہیں۔ ان نتائج کی بنیاد پر محققین نے فیصلہ کیا کہ شام 5 بجے سے شام 7 بجے کے درمیان کھانا وزن کم کرنے میں دلچسپی رکھنے والے افراد کے لیے مثالی ہے۔
*جلدی کھانا کھانا*
2021 میں کی گئی اور جریدے “نیوٹریئنٹس” میں شائع ہونے والی ایک تحقیق کے نتائج سے یہ بات سامنے آئی ہے کہ رات کا کھانا 6 بجے کے قریب کھانا 9 بجے کے کھانے کے مقابلے میں خون میں گلوکوز کی سطح کو مستحکم کر سکتا ہے۔ اس طرح یہ ذیابیطس ٹائپ ٹو اور دل کے مرض جیسی بیماریوں کا خطرہ کم کرتا ہے۔ جلدی ڈنر کرنا میٹابولزم کو بڑھاتا ہے اور وزن بڑھنے کے امکانات کو کم کرتا ہے۔ سب سے اہم بات یہ ہے کہ جلدی کھانے کا مطلب یہ ہے کہ کسی شخص کو آنتوں میں تکلیف ہونے کا امکان کم ہوتا ہے۔
*طرز زندگی*
روٹگرز یونیورسٹی کے شعبہ کلینیکل اینڈ پریونٹیو نیوٹریشن سائنسز کے ایک لیکچرر پیٹریس پاولیلا کے مطابق عام طور پر کسی شخص کے کھانے کے نظام الاوقات کو دیکھنا مفید ہوتا ہے۔ اسی کے حساب سے رات کے کھانے کے بہترین وقت کا تعین کرنے کی کوشش کی جاتی ہے تاکہ ضرورت سے زیادہ بھوک نہ لگ سکے اور بلڈ شوگر کی سطح کو مستحکم رکھا جا سکے۔
یہ مناسب ہے کہ دوپہر کا کھانا 1 بجے ہو، 4 بجے ایک چھوٹا سا ناشتہ اور پھر رات کا کھانا شام 6 بجے ہو۔ لیکن اگر پہلا کھانا صبح 11 بجے ہوتا ہے اور کوئی شخص رات 10 بجے کے قریب سونے کا رجحان رکھتا ہے تو وہ رات کا کھانا شام 7 بجے تک ملتوی کر سکتا ہے۔ پاولیلا مزید کہتی ہیں کہ اگر کوئی شخص ان معیارات سے ہٹ کر کوئی عجیب و غریب کھانا کھاتا ہے تو گھبرانے کی ضرورت نہیں ہے کیونکہ اس کے نتیجے میں اس کے ریفلکس، بدہضمی یا گیس میں مبتلا ہونے کے امکانات نہیں بڑھیں گے۔
*سونے سے کچھ دیر قبل ڈنر کے نقصانات*
اگر کوئی شخص سونے سے پہلے کھانا کھاتا ہے تو غذائی ماہرین یقین دہانی کراتے ہیں کہ وہ ٹھیک ہو جائے گا لیکن وہ مثالی حالت میں نہیں ہوگا۔ ۔ انسانی جسم کو کھانا ہضم کرنے کے لیے وقت درکار ہوتا ہے اس لیے اگر آپ سونے کے وقت بہت قریب کھاتے ہیں یا رات کو دیر تک لیٹتے ہیں تو پیٹ بھر کر لیٹنا نیند اور میٹابولزم کو متاثر کر سکتا ہے۔
ڈاکٹر ہینس کا کہنا ہے کہ اس کا زیادہ تر تعلق کشش ثقل سے ہے چونکہ ایک شخص کا کھانے کے بعد اپنی پیٹھ کے بل لیٹنا خوراک کے لیے غذائی نالی میں بہانا آسان بنا دیتا ہے۔ کشش ثقل کھانے کو چھوٹی آنت میں کافی حد تک نہیں کھینچتی ہے۔
ڈاکٹر ہینس مزید بتاتی ہیں کہ آپ کو کھانے سے پہلے غذائی نالی کے ریفلکس کا سبب بننے والے کھانے کو محدود کرنا چاہیے۔ ان میں ٹماٹر، چاکلیٹ، پودینہ، کیفین اور بہت چکنائی والی غذائیں شامل ہیں جو ہاضمے کے عمل کو سست کرتی ہیں اور ریفلوکس کا
خطرہ بڑھاتی ہیں۔