کراچی: (ہمگام نیوز) بلوم برگ کے مطابق چینی قونصل جنرل ژاو شیرین نے تقریب میں خطاب کرتے ہوئے کہا کہ چین پاکستان کو غیر ملکی قرضوں سے نجات کیلئے مدد کرے گا،بیجنگ نے کبھی بھی قرضوں کی ادائیگی کے لیے اسلام آباد پر دباؤ نہیں ڈالا،چین نے حال ہی میں 2 بلین ڈالر سے زائد کا قرض پاکستان کو دیا ہے،چین کو پاکستان کی مالی مشکلات کا اندازہ ہے،چین پاکستان کو قرضوں کے بھنور سے نکالنے ہرممکن تعاون کرے گا۔
نئےپروگرام کیلئے آئی ایم ایف کی کڑی شرائط قابض پاکستانی حکام کا آئی ایم ایف کے جائزہ مشن کے کیساتھ نئے قرض پروگرام کے حصول کیلئے آج مذاکرات کا پہلادوراہوا، جس میں قابض کے وزیرخزانہ اور ٹیم نے معاشی اہداف پر بریفنگ دی۔جبکہ آئی ایم ایف کے جائزہ مشن کی جانب سے نئے پروگرام کیلئے نئے مطالبات کی لمبی فہرست پاکستانی حکام دیدی گئی ہے۔
مذاکرات میں آئی ایم ایف نے بجلی گیس کا گردشی قرض منجمد اورچوری ختم ،پاور پلانٹس کو مقامی گیس فراہمی بند کرنے ، ایف بی آر میں ڈیجیٹلائزیشن مکمل کرنے اور ڈسکوز انتظامیہ کونجی شعبے کے حوالے کرنے کا ٹائم فریم بھی مانگا ہے۔
جبکہ دوسری طرف سے معلومات ہے کہ آئی ایم ایف نے قابض پاکستان پر زور دیا کہ وہ چین کے قرض انکے پیسوں سے نہیں دے سکے گا اور سی پیک پر یہ پیسہ خرچ نہیں کرسکتا ہے سی پیک کی بندش امریکہ اور آئی ایم ایف کے شرائط میں شامل ہوسکتا ہے جبکہ دوسری طرف آئی ایم ایف کے قرضوں کے بغیر قابض اس بھنور سے نہیں نکل سکتا ہے۔