پنجشنبه, اکتوبر 17, 2024
Homeخبریںروس اور یوکرین کے درمیان کشیدگی میں ایک بار پھر اضافہ، دونوں...

روس اور یوکرین کے درمیان کشیدگی میں ایک بار پھر اضافہ، دونوں نے اپنی فوجیں الرٹ کی

ماسکو(ہمگام نیوز ڈیسک ) روس اور یوکرین کے درمیان کشیدگی میں ایک بار پھر اضافہ ہو گیا، روس نے کریمیا کے قریب سمندر میں موجود یوکرین کے تین بحری جنگی جہازوں کو پکڑ لیا ہے ۔

روس کی ایف ایس بی سیکیورٹی سروس کا کہنا ہے کہ آزوف سمندر کی طرف جانےت والی آبی گزر گاہ میں یوکرین کے تین جنگی بحری جہاز روکنے کیلئے طاقت کا استعمال کیا گیا۔ یوکرین کی نیوی نے اپنے دو چھوٹے جنگی جہاز اور ایک ٹَگ بوٹ پکڑے جانے کی تصدیق کی ہے۔روس نے کریمیا کے قریب سمندر میں موجود یوکرین کے تین بحری جنگی جہاز پکڑے جس کے بعد یوکرین نے اپنی فوج کو الرٹ رہنے کی ہدایت کردی، سلامتی کونسل کا ہنگامی اجلاس بھی طلب ۔مغربی دفاعی اتحاد نیٹو اور یورپی یونین نے اس معاملے پر فریقین سے صبر و تحمل سے کام لینے کی اپیل کی ہے۔ انہوں نے روس سے مطالبہ کیا ہے کہ یوکرین کو بحری راستے پر آزادانہ نقل و حرکت کی اجازت دی جائے۔

اس اقدام سے پیدا ہونے والی تشویشناک صورتحال پر غور کیلئے اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کا ہنگامی اجلاس طلب کر لیا گیا ہے۔

اس سے قبل روس نے اپنی سرحد کے قریب فوجی نقل و حرکت پر سخت رد عمل کا اظہار کیا تھا جبکہ روس نے یوکرین پر سرحدی خلاف ورزی کا الزام بھی لگایا۔

روس نے بحیرہ اسود اور بحیرہ آزوف کے سنگم پر آبنائے کرچ پر قائم پل کے نیچے اپنا بحری ٹینکر کھڑا کر کے راستہ بلاک کر دیا ہے۔
یوکرین کے صدر پیٹرو پوروشینکو نے ملک کی قومی سلامتی اور دفاعی کونسل سے خطاب کرتے ہوئے روسی اقدامات کو اشتعال انگیز قرار دیا ہے۔
روسی اقدام کیخلاف یوکرین میں روسی سفارتخانے کے باہر احتجاج بھی کیا گیا ہے۔
برطانوی نشریاتی ادارے کی رپورٹ کے مطابق اتوار کی صبح یوکرین کے دو جنگی جہاز اور ایک کشتی بحیرہ اسود پر واقع بندرگاہ سے بحیرہ آزوف کی بندرگاہ ماریوپول کے سفر پر نکلے۔
یوکرینی حکام کے مطابق روس نے ان کشتیوں کا راستہ روکا ، ان کی تلاشی لی اور انہیں آگے بڑھنے سے روک دیا۔
اسی اثناء میں روس نے اپنے دو جنگی طیارے اور دو ہیلی کاپٹرز کو اس علاقے میں بھیج دیے۔ روس نے یوکرین پر الزام لگایا ہے کہ ان کی کشتیوں نے غیر قانونی طور پر روسی حدود میں داخل ہونے کی کوشش کی جس کی وجہ سے انہوں نے سیکورٹی وجوہات پر راستہ بند کر دیا ہے۔
یوکرین کی بحریہ نے بعد میں جاری کیے گئے بیان میں کہا کہ ان کی کشتیوں کو نقصان پہنچایا گیا ہے اور عملے کے چھ افراد زخمی ہوئے ہیں جبکہ روسی حکام نے یوکرینی جہازوں کے عملے کے صرف تین افراد کے زخمی ہونے کی تصدیق کی ہے۔
یوکرینی فوجی حکام کا کہنا ہے کہ انہوں نے روس کو کشتیوں کے آمدو رفت کے بارے میں آگاہ کیا تھا۔
یورپی یونین اور نیٹو کا اظہار تشویش
یورپی یونین نے روس پر زور دیا ہے کہ وہ آبنائے کرچ پر راستے کو بحال کرے اور تحمل کا مظاہرہ کرے۔ نیٹو کی جانب سے بھی کہا گیا ہے کہ وہ یوکرین کی سلامتی اور ان کے قانونی حقوق کی حمایت کرتے ہیں، روس یوکرین کے بحیرہ آزوف پر قائم بندرگاہ تک سفر میں رکاوٹیں پیدا نہ کرے۔

یوکرین کے حکام نے اقوام متحدہ کی قومی سلامتی کونسل کا ہنگامی اجلاس بلانے کی درخواست کی اور مطالبہ کیا کہ عالمی برادری روس کے خلاف فوری قدم اٹھائے۔
اقوام متحدہ میں امریکی سفیر نکی ہیلی نے کہا ہے ہے کہ روس کی طرف سے یوکرینی جہازوں پر قبضے کی تصدیق کے بعد اس معاملے پر غور کیلئے سلامتی کونسل کا ہنگامی اجلاس فوری طلب کر لیا گیا ہے۔
فرانسیسی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق اجلاس بلانے کی درخواست روس اور یوکرین دونوں کی طرف سے کی گئی ہے۔

یوکرینی صدر کی پارلیمنٹ سے مارشل لاء کے نفاذ کیلئے ووٹنگ کی درخواست
روس کے صدر پیٹرو پوروشینکو نے روسی اقدام کو اشتعال انگیز اور پاگل پن قرار دیتے ہوئے پارلیمنٹ سے ملک میں مارشل لاء کے نفاذ کیلئے ووٹنگ کی درخواست کی ہے اور اس حوالے سے انہوں نے صدارتی فرمان بھی جاری کردیا ہے۔

یوکرینی صدر نے ساتھ ہی یہ وضاحت بھی کی ہے کہ مارشل لاء کے نفاذ کا مطلب اعلان جنگ نہیں، یوکرین کسی سے لڑائی کی منصوبہ بندی نہیں کررہا۔
یوکرینی وزارت دفاع نے بھی اعلان کیا ہے کہ ملکی افواج کو جنگ کیلئے تیار رہنے کی ہدایات جاری کردی گئی ہیں۔
پارلیمنٹ کی منظوری کے بعد اگر یوکرین میں مارشل لاء نافذ ہوتا ہے تو اس سے حکومت کو عوامی مظاہرے روکنے، میڈیا پر کنٹرول، انتخابات معطل کرنے کے اختیارات حاصل ہوجائیں گے اور وہ ضروت پڑنے پر شہریوں کو دفاعی تنصیبات پر فرائض انجام دینے کیلئے مجبور کرسکے گی۔

اس سے قبل 2014 میں روس یوکرین تنازع کے آغاز پر بھی یوکرین میں مارشل لاء نافذ کیا گیا تھا البتہ اس بار بعض سیاستدان اس کے حق میں نہیں ہیں کیوں کہ انہیں خدشہ ہے کہ اس سے 2019 میں ہونے والے صدراتی و پارلیمانی انتخابات منسوخ ہوسکتے ہیں۔

یہ بھی پڑھیں

فیچرز