واشنگٹن(ہمگام نیوز ) امریکہ کے اہم ذمہ دار نے خبر دار کیا ہے کہ G7 کی اقوام اس امر کے لیے تیار ہیں کہ اگر ایران روس کو میزائل فراہم کرے گا تو اس کی ائیر لائن ‘ایران ائیر’ کی یورپ کے ملکوں میں امدو رفت روکی جا سکتی ہے۔
واضح رہے روس کے یوکرین پر حملے سے ایران روس کو میزائل اور ڈرون فراہم کرنے والے ملک کے طور پر سامنے آیا ہے۔
اب جبکہ روس کی یوکرین میں جنگ کے دو سال مکمل ہو چکے ہیں مگر جنگ ابھی جاری ہے اور امریکہ دیکھ رہا ہے کہ ایران روس کو مزید میزائل دینے جا رہا ہے۔ امریکہ اور یورپی اتحادیوں نے روس کو میزائلوں کی ممکنہ فراہمی رونے کا عندیہ دیا ہے۔
تاہم امریکی ذمہ دار نے ایران کے بارے میں انتباہ کیا ہے ‘ہمارا یہ پیغام بڑا واضح ہے کہ ایران نے روس کو بیلسٹک میزائلوں کی فراہمی جاری رکھی تو اس کا رد عمل تیز اور شدید ہو گا۔’ روس نے یوکرین میں زمین سے زمین پر مار کرنے والے اور زمین سے فضا میں مار کرنے والے میزائل استعمال کیے ہیں۔
تاہم امریکی ذمہ دار نے یہ نہیں بتایا کہ یہ بیلسٹک میزائل ایران نے روس کو منتقل کر دیے ہیں یا ابھی کیے جانے ہیں۔ جبکہ روس کی طرف سے رپورٹ کیا گیا ہے کہ ماسکو اور تہران اس سلسلے میں باہمی رابطے میں ہیں۔
واضح رہے اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی ایران کے خلاف بعض پابندیاں اکتوبر 2023 میں ختم ہو گئی ہیں۔ تاہم ایرنی بیلسٹک میزائلوں کے خلاف پابندیاں موجود ہیں۔
بہت سے تجزیہ نگار کہتے ہیں کہ ایران پر مغرب کا سخت وار ہونے کا امکان ہے ۔