استنبول (ہمگام نیوز) صدر رجب طیب ایردوان نے کہا کہ وہ رومانیہ میں بسی ترک اور تاتار برادریوں کو دونوں ممالک کے درمیان دوستی کے پل کے طور پر دیکھتے ہیں۔
صدر ایردوان نے انقرہ میں موجود رومانیہ کے وزیر اعظم مارسیل چیولاچو کے ساتھ ایک مشترکہ پریس کانفرنس کا اہتمام کیا۔
ایردوان نے کہا کہ رومانیہ کے ساتھ دوطرفہ تجارتی حجم مسلسل دو سالوں سے 10 بلین ڈالر کی سطح سے تجاوز کر گیا ہے اور یہ ہدف 15 بلین ڈالر تک پہنچانا ہے۔
ایردوان نے کہا کہ وہ رومانیہ کے ساتھ دوطرفہ سطح پر اور نیٹو کے سائے تلے مشترکہ سرگرمیاں انجام دے کر خطے کی سلامتی اور استحکام میں اپنا کردار ادا کررہے ہیں۔
ایردوان نے کہا کہ وہ رومانیہ میں رہنے والی ترک اور تاتار برادریوں کو دونوں ممالک کے درمیان دوستی کے پل کے طور پر دیکھتے ہیں ،ہمیں خوشی ہے کہ ہمارے ترک نژاد شہری رومانیہ کے معاشرے کے ساتھ ہم آہنگی کے ساتھ رہتے ہیں ہم اس کو ممکن بنانے پر حکومت رومانیہ کے مشکور ہیں۔
ایردوان نے اس موقع پر اعلان کیا کہ ہم نے اس قانون کو نافذ کیا ہے جو رومانیہ کے شہریوں کو صرف شناختی کارڈ کے ذریعے ترکیہ کی سیاحت کرنے کے قابل بنائے گا،ہمیں یقین ہے کہ اس طرح ہمارے انسانی تعلقات بڑھیں گے۔
رومانیہ کے وزیر اعظم مارسیل چیولاچونے پریس کانفرنس کے دوران کہا کہ ہم کہہ سکتے ہیں کہ ترکیہ یورپی یونین سے باہر ہمارا اہم اقتصادی شراکت دار ہے، نیٹو میں ہمارا سب سے اہم اتحادی، ایک اسٹریٹجک علاقائی ہمسایہ اور دوست ملک ہے۔
دریں اثنا، ایردوان اور مہمان وزیر اعظم نے پریس کانفرنس سے پہلے اپنی دو طرفہ ملاقات کے بعد رومانیہ کی اعلیٰ سطحی اسٹریٹجک تعاون کونسل کے پہلے اجلاس میں شرکت کی اس کے بعد صدر ایردوان اور رومانیہ کے وزیر اعظم چیولاچوکی موجودگی میں دونوں ممالک کے درمیان 6 معاہدوں پر دستخط ہوئے۔