شنبه, نوومبر 23, 2024
Homeخبریںریاستی ہتھکنڈے قومی شعور کے سامنے کوئی وقعت نہیں رکھتے۔ بی ایس...

ریاستی ہتھکنڈے قومی شعور کے سامنے کوئی وقعت نہیں رکھتے۔ بی ایس او آزاد

بلوچ اسٹوڈنٹس آرگنائزیشن آزاد کے مرکزی ترجمان نے اپنے جاری کردہ بیان میں کہا ہے کہ پاکستانی استعماری ریاست نے مقبوضہ بلوچستان کے طول و ارض میں وسیع پیمانے پر خونی کاروائیوں کا ایک نیا سلسلہ شروع کیا ہوا ہے۔ گذشتہ ایک ہفتے سے بلوچستان کے کئی علاقوں بشمول ڈیرہ بگٹی،کاہان، مشکے، پنجگور، جھاؤ اور گوادر سے منسلک علاقے کلانچ ، مزن بند و دڑانب میں زمینی و فضائی حملوں میں شدت لائی گئی ہے، جس میں متعدد گاؤں ملیا میٹ اور کئی لوگ شہید و زخمی ہو چکے ہیں۔ گذشتہ روز جھاؤ کے علاقے گزی کور کے متعدد دیہاتوں پر فوجی ہیلی کاپٹروں سے شیلنگ بھی اسی اندوہناک سلسلے کی کڑی ہے۔ جس کے نتیجے میں ایک کمسن بچہ سات سالہ درے خان بلوچ ولد شیرو خان بلوچ شہید جبکہ 16سالہ بانک گران جان اور 50سالہ لال بی بی زوجہ شیخ بہرو شدید زخمی ہوئی ہیں۔ آج بھی جھاؤ کے علاقوں ڈولیجی اور چب کی بستتیوں پر علی الصبح شیلنگ کی گئی۔ اس سے ایک دن قبل مکران کے علاقے دشت سیاہلو، باہوٹ آباد، مزن بند، کلانچ، سیاہجی پر زمینی و فضائی کاروائیوں سے ایک نو نہال بچے کو شہید اور کئی افراد زخمی کرنے کے علاوہ کئی درجن گھروں کو جلا کر راکھ بنا دیا گیا۔ اسی طرح گزشتہ دنوں مشکے اور پنجگور میں بھی خون کی ہولی کھیلی گئی۔ آواران ، پنجگور سمیت مکران کے اکثر علاقوں میں جنگی جہازوں کی پروازیں اور آرمی کے قافلوں کی بڑی تعداد میں ان علاقوں میں آ نا کسی خونی کاروائی اور بلوچ نسل کشی میں مزید شدت لانے کا پیش خیمہ ہو سکتا ہے۔ترجمان نے مزید کہا کہ بلوچ قوم پر ظلم و جبر کے بڑھتے ہوئے حالیہ واقعات اور سول آبادیوں کے گرد گھیرا تنگ کرنے کی جنگی حکمت عملی بلوچ عوام کو طاقت و تشدد کے ذریعے جدو جہد آزادی سے دور رکھنے کی ناکام کوششوں کا حصہ اور اپنی سرزمین پر عزت اور وقار سے رہنے کا حق چھیننے کے مترادف ہے۔ جس کیلئے پاکستانی عسکری و غیر عسکری ادارے اپنے داشتہ مقامی گماشتہ عناصر اور بلو چ دشمن گھروں کا سہارا لیے ہوئے ہیں ۔مگر ہم واضح کرتے چلیں کہ ایسے مذموم ہتھکنڈے اور نسل کش عسکری اقدامات مقصد کے حصول کے حامل فکر اور قومی شعور آزادی کے سامنے کوئی وقعت نہیں رکھتے بلکہ اس طرح غیر انسانی اور جارحانہ منفی عمل بلوچ قومی وجود ا ور انکی جدو جہد توڑنے اور حوصلوں کو پسپا کرنے کی بجائے نیشنلزم کے جذبے میں پختگی اور قومی تحریکی عمل میں مزید مضبوطی پیدا کرنے کا باعث بنیں گی۔
سلام صابر

یہ بھی پڑھیں

فیچرز