زاہدان ( ہمگام نیوز ) اطلاعات کے مطابق 26 فروری بروز اتوار کو حالیہ مظاہروں میں گرفتار دو بلوچ شہریوں منصور ھوت اور نظام الدین ھوت کی سزائے موت کو سپریم کورٹ نے کالعدم قرار دے دیا۔
رپورٹ کے مطابق زاہدان کی عدالت نے 8 جنوری 2023 کو ان شہریوں کو محاربہ اور زمین میں بدعنوانی کے الزام میں سزائے موت سنانے کے بعد منصور اور نظام الدین کے اعتراضات کے ساتھ ان کا مقدمہ سپریم کورٹ کو بھجوا دیا تھا۔
بتایا جاتا ہے کہ ایران کی سپریم کورٹ نے زاہدان کے دو جوڈیشل کمپلیکس کی فوجداری عدالت کی طرف سے جاری کیا گیا فیصلہ منسوخ کر دیا ہے۔
واضح رہے کہ منصور ھوت بلوچی زبان کے مشہور کلاسیکل گلوکار ملا کمالان ھوت کے فرزند ہیں جنہیں چابہار میں احتجاجی مظاہروں میں شرکت کرنے کے پاداش میں نظام الدین کے ساتھ گرفتار کیا گیا تھا ۔ دونوں کا تعلق چابہار سے ہے۔