واشنگٹن (ہمگام نیوز) مانیٹرنگ نیوز ڈیسک رپورٹس کے مطابق وائٹ ہاؤس نے پیٹرول کی قلت کے باعث امریکہ کی 17 ریاستوں اورڈسٹرکٹ آف کولمبیا میں ہنگامی حالت کا اعلان کر دیا ہے۔
زرائع کے مطابق امریکی سرکاری بیان میں کہا گیا ہے کہ پیڑول کی قلت کی وجہ سےہنگامی حالات کاسامنا ہے۔ ان علاقوں میں پیٹرول کی 45 فیصد سپلائی امریکہ کےمشرقی ساحل سے کی جاتی ہے۔بتایا جا رہا ہے کہ نیویارک میں گیس، جیٹ فیول اور دوسری پیڑولیم پروڈیکٹ کی کمی ہوگئی ہے۔ گیس کی قیمتی بھی بڑھ رہی ہیں اگر کلونیل پائپ جلد بحال نہ ہوئی توتیل کا بحران پیدا ہوسکتا ہے۔
یاد رہے کہ 9 مئی کو نامعلوم ہیکرز کی جانب سے غیر معمولی سائبر حملے کے بعد امریکہ کی فیول پائپ لائن آپریٹر کالونیل پائل لائن نے خلیجی ساحل سے ریاست ہائے متحدہ کے مشرقی اور جنوبی حصے کو رسد روک دی تھی۔اس پائپ لائن کے زریعے ساڑھے 5 ہزار میل تک نیوجرسی اور ٹیکساس کے درمیان روزانہ 100 ملین تیل پہنچایا جاتا ہے۔
یہ کمپنی ہر روز 25 لاکھ بیرل پٹرول، ڈیزل، جیٹ فیول اور پٹرولیم کی دیگر تیار اشیا کم و بیش ساڑھے 5 سو میل کے فاصلے تک پائپ لائنز کے ذریعے پہنچاتی ہے اور مشرقی ساحل کی 45 فیصد رسد گاڑیوں کے ذریعے پہنچاتی ہے۔
سائبر حملے کا علم ہونے کے بعد کالونیل پائپ لائن نے اپنے سسٹم بند کردیے تاکہ حملے کے اثرات کو محدود رکھا جا سکے۔ کمپنی کا کہنا ہے کہ سائبر حملے سے کچھ سرگرمیاں روکنا پڑی ہیں اور چند آئی ٹی سسٹم بھی متاثر ہوئے ہیں۔
ایک سابق سرکاری افسر نے بتایا کہ سائبر حملہ کرنے والے ہیکرز غیر معمولی مہارت کے حامل سائبر کرمنل گروپ سے تعلق رکھتے ہیں۔تحقیقات کرنے والے دیکھ رہے ہیں کہ اس حملے میں کہیں ‘‘ڈارک سائڈ’’ نامی گروپ تو ملوث نہیں۔
رینسم ویئر ایک خصوصی میل ویئر (وائرس) ہے جو کسی بھی سسٹم میں داخل ہوکر اسے مقفل کرنے کا عمل شروع کرتا ہے۔ ایسا نہ کرنے کے عوض یہ سوفٹ ویئر کچھ رقم مانگتا ہے