دوشنبه, دسمبر 23, 2024
Homeخبریںساجد حسین کی موت نے گہرے صدمے سے دوچار کیاہے، سویڈش حکومت...

ساجد حسین کی موت نے گہرے صدمے سے دوچار کیاہے، سویڈش حکومت شفاف تحقیقات سے حقائق سامنے لائے: چیئرمین خلیل بلو چ

کوئٹہ (ہمگام نیوز) بلوچ نیشنل موومنٹ کے چیئرمین خلیل بلوچ نے کہا ہے کہ لاپتہ جلاوطن بلوچ صحافی ساجدحسین کی موت نے ہمیں گہرے صدمے سے دوچار کیا ہے۔ یہ ہمارے لئے ناقابل تلافی قومی نقصان ہے۔ سویڈش پولیس اور اختیار داروں نے ہمیں شدید مایوس کیا ہے۔ ساجد حسین کی موت نے ہزاروں جلاوطن بلوچوں کے لئے خطرے کی گھنٹی بجادی ہے۔ مہذب کہلائےجانے والے ملک میں بھی ستم رسیدہ بلوچوں کی زندگیاں محفوظ نہیں ہیں۔ صحافیوں کی عالمی تنظیم ”رپورٹر وِد آؤٹ بارڈر“ نے ہمارے خدشات کی تصدیق کرتے ہوئے کہا تھا کہ ساجدحسین کی گمشدگی میں پاکستان کی خفیہ ایجنسیوں کا ہاتھ ہے۔ ہم نے پہلے ہی اس خدشے کااظہار کیا تھا  کہ اس میں پاکستان کا بدنامہ زمانہ خفیہ ایجنسی آئی ایس آئی ملوث ہوسکتی ہے۔لیکن سویڈش حکومت کی نہایت سست رفتارتحقیقات اورسست رفتار بازیابی کی کوشش نےہم سے ایک بلوچ صحافی، دانشور اور مدبر انسان چھین لیا۔

چیئرمین خلیل بلوچ نے کہا بلوچستان میں پاکستان انسانی لہو سے ہولی کھیل رہا ہے۔پاکستانی افواج اور خفیہ ادارے شدت کے ساتھ بلوچ نسل کشی کے گھناؤنے عمل میں مصروف عمل ہیں۔ بلوچ دو دہائیوں سے مہذب دنیا،اقوام متحدہ اور انسانی حقوق کے عالمی اداروں سے اپیل کررہے ہیں کہ اس نسل کشی کے سدباب کے لئے عملی کردار ادا کریں۔لیکن اقوام متحدہ سمیت مہذب دنیا کی مجرمانہ غفلت سے پاکستانی جنگی جرائم نے بلوچستان میں ایک انسانی المیہ جنم دیاہے۔ پاکستان کے جنگی جرائم اور درندگی کے خلاف آوازاٹھانے کے لئے ہزاروں بلوچ نوجوانوں نے یورپ سمیت دیگر ممالک کا رخ کیا ہے۔ان میں صحافی، دانشور اورسیاسی و انسانی حقوق کے کارکن شامل ہیں۔ اب نوبت بہ اینجارسید کہ یورپ میں بلوچ محفوظ نہیں ہیں۔

انہوں نے کہا کہ وہ ممالک جو اپنی انسانی حقوق اور اقدار پر فخر کرتے ہیں، ان میں دن دھاڑے ایک نامور صحافی کا اغوا اور موت ایک نہایت افسوسناک امر ہے۔ ساجد حسین ایک معمولی انسان نہیں تھے بلکہ وہ اپنی صلاحیتوں کے بل بوتے پر پاکستان کے معروف انگریزی جرائد ”دی نیوز انٹرنیشنل“،”ڈیلی ٹائمز“ میں بطور اسسٹنٹ نیوز ایڈیٹر اور ڈپٹی سٹی ایڈیٹر کام کرچکے ہیں۔ بلوچ صحافیوں کے قتل اور ملنے والی دھمکیوں کے بعد ساجدحسین نےمختلف ممالک میں خود ساختہ جلاوطنی کے بعد سویڈن میں سیاسی پناہ حاصل کی۔ انسانی المیےسے دوچاربلوچستان کے حقائق دنیاکے سامنے لانے کے لئے آن لائن جریدہ ”بلوچستانٹائمز“ کا اجراء کیا۔ اس کے ساتھ ہی وہ اپسالہ  یونیورسٹی میں اعلیٰ تعلیم بھی حاصل کررہےتھے، جہاں سے وہ دو مارچ کو لاپتہ کئے گئے۔

چیئرمین خلیل بلوچ نے کہا ساجد حسین کی موت سے جہاں بلوچ قوم نے اپنا قیمتی فرزند کھودیا ہے، وہاں یورپی ملک کی ساکھ اور شہرت پر سنجیدہ سوالات اٹھنا ایک فطری امر ہے۔میں سویڈش حکومت سے گزارش کرتا ہوں کہ ساجد حسین کی جبری گمشدگی اور موت کاشفاف اور فوری تحقیقات کی جائیں۔ لیکن معاملے کی سنگینی کو مدنظر رکھ کر اقوام متحدہ،صحافتی اور انسانی حقوق کی تنظیمیں بھی اپنا کلیدی کردار ادا کریں۔

یہ بھی پڑھیں

فیچرز