خاران (ہمگام نیوز) خاران کے رہائشی طالب علم صدام بلوچ ولد مولانا قاسم چشتی جسے سال 2013 کو پاکستانی فورسز نے ڈیتھ سکواڈ کے ہمراہ کوئٹہ سے گرفتار کرکے ماورائے عدالت لاپتہ کردیا تھا۔ سات سال گزرنے کے باوجود صدام کے منتظر گھر والوں کو ان کے بابت کوئی معلومات نہیں دی گئی ہے۔
صدام بلوچ کے والدین نے گمشدگی کے اس تمام عرصے میں پاکستان کا کوئی ایسا ادارہ نہیں چھوڑا ہے جس کا انہوں نے دروازہ نہ کھٹکھٹایا ہو۔ مگر ہمیشہ انہیں جھوٹے دلاسے اور بے بسی لے کر واپس لوٹنا پڑا ہے۔