تربت (ہمگام نیوز) مقبوضہ بلوچستان کے شہر تربت میں سانحہ ڈنُّک کے خلاف عوام نے احتجاجی ریلی نکالی اور احتجاج کیا، عوام کی بڑی تعداد میں شرکت
تفصیلات کے مطابق احتجاجی ریلی آج صبح 9 بجے ڈنُّک سے ہی شروع ہوئی جو تربت بازار میں فدا شہید چوک پر پہنچ کر احتجاجی جلسے کی شکل اختیار کرگئی۔
سانحہ ڈنُّک میں ریاستی خفیہ اداروں کی تشکیل کردہ ڈیتھ اسکواڈ گروہ نے ایک گھر میں ڈکیتی کے دوران فائرنگ کرکے ایک بلوچ عورت ملک ناز کو فائرنگ کرکے شہید کردیا تھا جبکہ ان کی 4 سالہ معصوم بیٹی برمش اس واقعے میں زخمی ہوئی تھی جس کے خلاف عوام میں شدید غم و غصہ پایا جاتا ہے۔
واقعے میں ملوث ایک ملزم کو عوام نے موقع واردت پر ہی اپنی مدد آپ کے تحت پکڑ کر پولیس کے حوالے کیا تھا مگر اس گروہ کے سرغنہ سمیر سبزل قابض فوج اور خفیہ اداروں کی سرپرستی میں تاحال آزاد ہے جس کے خلاف عوام سراپا احتجاج ہیں اور مطالبہ کررہے ہیں کہ سمیر سبزل کو گرفتار کیا جائے۔
اس گھناؤنے واقعے کے خلاف عوامی احتجاج کا ایک سلسلہ شروع ہوگیا ہے جس کے تحت اب تک تربت کے علاوہ گوادر اور پسنی میں احتجاج ہوا ہے۔
آج کی تربت میں نکالی جانے والی ریلی شہید ملک ناز اور معصوم برمش سے اظہار یکجہتی کے لئے نکالی گئی تھی۔ اس عوامی احتجاج میں ہزاروں کی تعداد میں لوگوں نے شرکت کی جس میں خواتین و بچوں کی بڑی تعداد شریک تھی۔ مظاہرین نے پلے کارڈ اٹھا رکھے تھے جن پر برمش کو انصاف فراہم کرنے اور گروہ کے سرغنہ کو گرفتار کرنے کے مختلف نعرے درج تھے۔
یاد رہے 4 سالہ برمش کو ایک گولی لگی تھی اور وہ اب تک کراچی کے ایک ہسپتال میں زیر علاج ہے۔