سه شنبه, نوومبر 26, 2024
Homeخبریںستائیس مارچ یوم سیاہ: بلوچستان پر جبری قبضے کے دن کے حوالے ...

ستائیس مارچ یوم سیاہ: بلوچستان پر جبری قبضے کے دن کے حوالے  سے بی این ایم کا ویڈیوپیغامات پر مبنی کمپین۔ 

کوئٹہ (ہمگام نیوز) بلوچ نیشنل موومنٹ کی جانب سے سوشل میڈیا پر ستائیس مارچ یوم سیاہ کے حوالے سےجاری کردہ ویڈیوز میں بلوچ قوم سے ستائیس مارچ  کے کمپین میں بھرپور شرکت کرنے کیاپیل۔ شائع کردہ ویڈیو پیغامات میں بی این ایم کے مرکزی چئیرمین خلیل بلوچ، بی این ایمڈائسپورہ کمیٹی کے آرگنائزر ڈاکٹر نسیم بلوچ، ڈائسپورہ کمیٹی کے ڈپٹی آرگنائزر حسن دوستبلوچ، بی این ایم کے سنیر رہنما و سابقہ فنانس سیکریٹری حاجی نصیر بلوچ، بی این ایم یوکےزون کے صدر حکیم واڈیلہ، بی این ایم یونان زون کے آرگنائزر قدیر ساگر، بی این ایم یوکےزون کے جنرل سیکریٹری نیاز زہری بلوچ نے بلوچی و براہوئی زبان میں اپنے پیغامات میںبلوچ قوم سے اپیل کی کہ ستائیس مارچ کے سیاہ دن کی اہمیت کو سمجھتے ہوئے اس کمپین کاحصہ بن کر اپنا فریضہ سرانجام دیں۔

 بی این ایم چئیرمین نے اپنے پیغام میں کہا کہ ستائیس مارچ وہ سیاہ دن ہے کہ جس دن بلوچقوم کی آزادی کو ایک نومولود ریاست پاکستان نے اپنے قبضہ سے ختم کردیا تھا۔ ستائیسمارچ ہمیں یقیناً اُس دن کی یاد دلاتا ہے جب پاکستانی فوج بلوچستان پر حملہ آور ہوکر بلوچقوم کو غلامی کی زنجیروں میں جکھڑ دیا تھا۔ یقیناً بلوچ قوم کے لئے یہ ایک سیاہ دن ہے۔چیئرمین خلیل نے مزید کہا کہ بلوچ قوم اس سیاہ دن کو ختم کرنے اور دشمن سے سرزمینبلوچستان کو آزاد کرانے کیلئے مختلف ادوار میں مختلف دشمن سے نبردآزما ہوچکا ہے۔ آجبلوچ قوم نے نہ صرف خطے میں مقیم اقوام کو بلکہ عالمی دنیا کو یہ بھی باور کرایا ہے کہ بلوچقوم اپنی آزادی کی جدوجہد کو بہتر انداز میں چلا سکتے ہیں اور اپنی آزادی کی خاطر قربان ہوسکتےہیں۔ بلوچ قوم کی تاریخ میں قربانیوں کا ایک نہ رکنے والا تسلسل شروع ہوچکا ہے۔ اسبات کی نشاندہی کرتا ہے بلوچ اپنی آزادی کو حاصل کرنے میں یقیناً کامیاب ہونگے۔

چئیرمین خلیل نے اپنے پیغام میں بلوچ قوم کی قومی تحریک میں شراکت داری سے حوالےسے کہا کہ بلوچ قومی تحریک میں عام بلوچ کی شراکت داری اس قدر ہے کہ اس نےریاست کو ناکام کردیا ہے۔ کیونکہ آج بلوچستان کے اکثر گھر، محلے، گاؤں بلوچ آزادی پسندجہدکاروں کی حفاظت گاہ اور پناہ گاہوں کی حیثیت رکھتے ہیں جو دشمن سے اپنی آزادی کیخاطر نبردآزما ہیں۔ ان آزادی پسندوں کی حفاظت کیلئے عام عوام کا دشمن کے سامنے فولادیدیوار بن کر کھڑا ہونے کا جذبہ و حوصلہ ایک ایسے دن کی نشاندہی کرتا ہے جسے ہم قومی غلامیسے نجات کا دن کہہ سکتے ہیں۔

انہوں نے ستائیس مارچ کے حوالے بلوچ عوام سے اپیل کرتے ہوئے کہا کہ اس دن کےحوالے سے ہم بلوچ قوم میں موجود مختلف طبقہ فکر سے تعلق رکھنے والے لوگوں سے اپیلکرتے ہیں کہ وہ قومی تحریک میں اپنی زمہ داریاں جو وہ پہلے سے ادا کررہے ہیں اس میں مزیدشدت لائیں تاکہ دشمن ریاست جسے مخلتف محاذوں پر مختلف جگہوں پر پہلے ہی شکست کاسامنا ہے اس شکست کی شدت کو تیز کرنے کیلئے بلوچ جہدکاروں کی  مزید مدد و کمک کیجائے۔

ستائیس مارچ کے سیاہ دن کے حوالے سے ڈاکٹر نسیم بلوچ نے کہا کہ  ستائیس مارچ کا سیاہدن بلوچستان میں دیگر سیاہ دنوں کی پیدا ہونے کی بنیادی وجہ ہے۔ گیارہ جون کا سیاہ دن،شہدائے مرگاپ شہید غلام محمد سمیت ساتھیوں کی شہادت کا سیاہ دن، شہید ڈاکٹر منانسمیت ساتھیوں کی شہادت کا سیاہ دن، قمبر چاکر سمیت بہت سے طلبہ کی اغواہ و شہادت کاسیاہ دن،شہید پروفیسر صباہ دشتیاری سمیت بہت سے بلوچ اساتذہ کی شہادت کا سیاہ دن،ڈاکٹر دین جان، رمضان بلوچ، غفور بلوچ، زاکر مجید، زاہد بلوچ، سمیت ہزاروں شہدا و لاپتہافراد کے واقعات کا سیاہ دن، ہزاروں بے یار و مدد گار بلوچ مہاجرین کی بدترین زندگیگزارنے کا سیاہ دن، ہزاروں سیاسی پناہ گزین کا  بیرون ممالک مجبوراً پناہ کی زندگی گزارنےکے سیاہ دن سمیت بلوچستان میں جتنے بھی سیاہ دن وجود رکھتے ہیں وہ تمام سیاہ دن ستائیسمارچ انیس سو اڑتالیس سے منسلک ہیں۔

انہوں نے کہا کہ اگر ستائیس مارچ کا واقعہ نہ ہوتا تو آج یہ تمام یوم سیاہ بھی نہ ہوتے۔ کچھلوگ جو خود کو قوم پرست کہتے ہیں رہنما کہتے ہیں وہ پاکستانی ریاست سے کچھ زاتی و عارضیمفادات کیلئے جڑے ہیں۔ وہ یہ جانتے ہیں اور ہر شعور یافتہ شخص جانتا ہے کہ اگر ہم اسیطرح ریاست سے ایک صوبہ کی حیثیت سے منسلک رہے تو ہم اپنی زبان اور کلچر  گنوادینگے۔ اس ریاست میں ہمیں بلوچی یا براہوئی زبانوں میں پڑھنے یا لکھنے کی اجازت نہیں ۔بلکہ ہمیں اپنی زبانوں میں کتاب چھاپنے کی اجازت نہیں۔ بلوچستان میں یونیورسٹیوں میںچھاپہ مارکر کتابوں کو ضبط کیا جاتا ہے جو بلوچ قوم کیلئے ایک اعزاز کی بات ہے کیونکہ جہاںدنیا میں منشیات کی روک تھام کیلئے چھاپے مارے جاتے ہیں بلوچستان میں کتابوں کےخوف سے چھاپہ مارا جاتا ہے ۔

ڈاکٹر نسیم نے مزید کہا کہ ستائیس مارچ کے حوالے سے منعقدہ تمام پروگرامز کو کرونا وائرسکے پیش نظر کینسل کرنا پڑا، تاہم ان تمام ظلم جبر و قومی غلامی سے نجات حاصل کرنےکیلئے ستائیس مارچ کے دن کو یوم سیاہ کے طور پر  منا کر ریاست پاکستان کے ظلم و جبر کودنیا کے سامنے آشکار کرنے کیلئے بی این ایم کی جانب سے سوشل میڈیا پر جاری ستائیسمارچ کے کمپین کا حصہ بن کر اپنی آواز دنیا تک پہنچائیں۔

یہ بھی پڑھیں

فیچرز