واشنگٹن (ہمگام نیوز) مانیٹرنگ نیوز ڈیسک رپورٹ کے مطابق سرد جنگ کے بعد نیٹو کی سب سے بڑی فوجی مشقوں میں سے ایک کے موقع پر برطانوی وزیر اعظم روس کے ہمسایہ بالٹک اور اسکینڈنیویائی ملکوں کے رہنماوں کے ساتھ سربراہی اجلاس منعقد کررہے ہیں۔ یہ فوجی مشقیں چودہ مارچ سے شروع ہورہی ہیں۔
تفصیلات کے مطابق ان فوجی مشقوں کو ‘کولڈ ریسپانس ایکسرسائز’ کا نام دیا گیا ہے۔ اس میں نیٹو کے 27 رکن ممالک کے 30000 سے زائد فوجی منفی درجہ حرارت میں تربیت حاصل کریں گے۔
برطانوی وزیر اعظم بورس جانسن کی سرکاری رہائش گاہ 10ڈاوننگ اسٹریٹ سے جاری ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ فوجی مشقوں کے دوران ہی وزیر اعظم منگل کے روز ‘جوائنٹ ایکسپیڈیشنری فورس’ (جے ای ایف) کے رہنماوں سے ملاقات کریں گے، جو دس ممالک پر مشتمل شمالی یورپ میں سکیورٹی اتحاد ہے۔
جانسن نے اپنے بیان میں کہا، “روس کے یوکرین پر حملے سے یورپی سلامتی متزلزل ہوگئی ہے اور ہم اپنے شراکت داروں کے ساتھ مل کر اس بات کو یقینی بنانے کے لیے اقدامات کریں گے کہ ہم پہلے سے کہیں زیادہ مضبوط اور متحد ہوکر ابھریں۔”
برطانوی وزیر اعظم نے مزید کہا، “روسی صدر ولادمیر پوٹن کی دھمکیوں کے خلاف ہماری مزاحمت کو یقینی بنانے اور فوجی لحاظ سے آگے بڑھنے کی ضرورت ہے۔ ہمیں اس بات کو بھی یقینی بنانے کی ضرورت ہے کہ ہم اپنی توانائی کی فراہمی، اپنی معیشت اور اپنی قدروں کو روسی مداخلت سے محفو ظ رکھیں۔”
جے ای ایف کا قیام سن 2012 میں عمل میں آیا تھا۔ اس اتحاد کے ممالک برطانوی قیادت میں فوجی مشقیں کررہے ہیں تاکہ روس کی سرحد سے متصل اسٹریٹیجک علاقوں میں نقل و حرکت کی آزادی کو یقینی بنایا جاسکے۔