سه شنبه, اکتوبر 1, 2024
Homeانٹرنشنلسوڈانی فوج اور آر ایس ایف کے مابین معاہدہ کے 7 نکات...

سوڈانی فوج اور آر ایس ایف کے مابین معاہدہ کے 7 نکات کا جائزہ

خرطوم( ہمگام نیوز ) امریکہ اور سعودی عرب کی ثالثی میں سوڈان کی فوج اور نیم فوجی دستے ریپڈ سپورٹ فورسز کے درمیان جدہ میں جمعرات کو ایک معاہدے پر دستخط ہوگئے۔ اس پیش رفت میں سوڈانی شہریوں کو تحفظ فراہم کرنے کا عہد کیا گیا۔

بات چیت ابھی تک بحران کے کسی حتمی حل تک نہیں پہنچی ہے تاہم جدہ مذاکرات کا مقصد تقریباً 10 دن کے لیے جنگ بندی ہوگئی تاکہ اس دوران ٹھوس اقدامات تک پہنچنے کے لیے کام کیا جا سکے۔ اس معاہدہ میں انسانی ہمدردی پر مبنی امداد کی محفوظ ترسیل پر اتفاق کیا گیا، ہسپتالوں سے فورسز کے انخلا کی بھی بات کی گئی۔ آگے مذاکرات میں مزید بات چیت کے انتظامات پر بھی تبادلہ خیال کیا جائے گا تاکہ بالآخر دشمنی کے مستقل خاتمے تک پہنچ سکے۔

جمعرات کو ہونے والے معاہدے کی سات نکات کا جائزہ پیش خدمت ہے۔

1۔ پہلی شق میں اتفاق کیا گیا ہے کہ شہریوں کی فلاح و بہبود اولین ترجیح ہے لہذا اس بات کو یقینی بنایا جائے گا کہ وہ ہر وقت محفوظ رہیں۔ اسی طرح شہریوں کو لڑائی سے متاثرہ علاقوں سے نکلنے کے لیے محفوظ راستہ فراہم کیا جائے گا۔

2 ۔ دوسری شق میں بین الاقوامی انسانی حقوق اور بین الاقوامی انسانی حقوق کے قانون کا احترام پر اتفاق کیا گیا، مثال کے طور پر شہریوں اور فوجی اہداف کے درمیان فرق کیا جائے گا، شہریوں کو انسانی ڈھال کے طور پر استعمال نہ کیا جائے گا اور سرکاری اور نجی اداروں کا احترام کیا جائے گا۔

3۔ تیسری شق میں انسانی امداد کے بلا روک ٹوک گزرنے میں سہولت فراہم کرنے اور امدادی عملے کی نقل و حرکت کی آزادی کی ضمانت دی گئی ہے۔ انسانی ہمدردی کے کے تحفظ اور انسانی بنیادوں پر کارروائیوں کے کام میں مداخلت نہ کرنے اور انسانی مدد پر مبنی سرگرمیوں کے دوبارہ آغاز کی ضرورت پر اتفاق کیا گیا ہے۔

4۔ چوتھے نکتے میں بین الاقوامی انسانی قانون کی ذمہ داریوں کا احترام کرنے کی یقین دہانی کرائی گئی ہے۔

5۔ پانچویں نمبر پر سوڈانی ہلال احمر یا عالمی ریڈ کراس کمیٹی اور دیگر متعلقہ اداروں کے ساتھ مل کر میت کی تدفین کے لیے ضروری اقدامات کرنے کی اجازت پر اتفاق کیا گیا ہے۔

6 ۔ چھٹے نمبر میں اس بات پر اتفاق کیا گیا ہے کہ سوڈانی فوج اور آر ایس ایف کی ہدایات کے تحت کام کرنے والے تمام افراد بین الاقوامی انسانی قانون کی پابندی کریں گے۔

7۔ ساتویں نمبر پر فوری انسانی امداد کی فراہمی کو آسان بنانے اور ضروری خدمات کو بحال کرنے کے لیے مختصر مدت کی جنگ بندی تک پہنچنے کے لیے بات چیت کو ترجیح دی گئی اور دشمنی کے مستقل خاتمے تک پہنچنے کے لیے مذاکرات کے مزید شیڈول کو مرتب کرنے کا عہد کیا گیا ہے۔

فوج کے سربراہ عبدالفتاح البرہان اور ان کے سابق نائب محمد حمدان دقلو کے درمیان 15 اپریل سے شروع لڑائی میں 750 سے زیادہ افراد ہلاک ہو چکے ہیں۔

یہ بھی پڑھیں

فیچرز