خرطوم ( ہمگام نیوز ) سوڈان کے دارالحکومت خرطوم میں امریکی سفارت خانہ نے کہا ہے کہ فوج اور ریپڈ سپورٹ فورسز کے درمیان گزشتہ دو دنوں کے دوران ہونے والی کچھ چھینا چھپٹی کے باوجود سوڈان میں جنگ بندی کے احترام میں بہتری آئی ہے۔
آج جمعہ کو امریکی سفارتخانہ کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا کہ سعودی عرب اور امریکہ جدہ میں ہونے والی جنگ بندی معاہدے کے سپانسر تھے۔ اس معاہدہ کے تحت سوڈان میں قلیل مدتی جنگ بندی اور انسانی ہمدردی کے انتظامات کے حوالے سے بہتری دیکھی ہے۔ خاص طور پر دونوں فریقوں کو انتباہ کے بعد جنگ بندی میں بہتری آگئی ہے۔
بیان میں کہا گیا خرطوم میں کل اور اس سے پہلے فوجی طیاروں کے استعمال اور گولہ باری کے باوجود 24 مئی کے بعد سے صورتحال میں بہتری آئی ہے۔
جنگ بندی کی نگرانی کے طریقہ کار نے معاہدے کی بڑی خلاف ورزیوں کا انکشاف کیا۔ ان خلاف ورزیوں میں توپ خانے اور فوج کا بڑے پیمانے پر استعمال کیا گیا تھا۔ طیاروں اور ڈرونز کے ساتھ ساتھ خرطوم کے صنعتی علاقے کے قلب میں اور زلنگی اور دارفور میں جھڑپیں جاری رہیں۔
سوڈانی فوج اور نیم فوجی گروپ آر ایس ایف کو 25 مئی کو قلیل مدت جنگ بندی معاہدے کی خلاف ورزیوں پر انتباہ جاری کیا گیا تھا۔
’عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق گزشتہ گھنٹوں کے دوران خرطوم میں ایک محتاط سکون دیکھنے میں آیا۔ تاہم دارفور میں آج صبح دوبارہ جھڑپیں دیکھنے میں آئی ہیں۔
جنگ بندی کی نگرانی کون کر رہا؟
واضح رہے سعودی عرب کی سرپرستی میں فوج اور ریپڈ سپورٹ فورسز کے نمائندوں کے درمیان گزشتہ ہفتہ کو طے پانے والے جدہ معاہدے کی شقوں کے مطابق “فالو اپ اینڈ کوآرڈینیشن” کمیٹی جنگ بندی کی نگرانی کر رہی ہے۔ یہ جنگ بندی پیر اور منگل 22 اور 23 مئی کی نصف شب سے نافذ ہے۔ اس کمیٹی میں سعودی اور امریکی حکام کے علاوہ دونوں متحارب فریقوں کے رہنما بھی شامل ہیں۔
15 اپریل سے دونوں فریقوں کے درمیان لڑائی شروع ہوئی تھی۔ اس لڑائی میں اب تک 1.3 ملین سے زیادہ لوگ اپنے گھر بار چھوڑنے پر مجبور ہو چکے ہیں۔ 850 سے زیادہ افراد ہلاک اور ہزاروں زخمی ہوگئے ہیں۔