شنبه, نوومبر 23, 2024
Homeخبریںسپریم کورٹ کا فیصلہ بلوچستان کے عوام کی داد رسی کے بجائے...

سپریم کورٹ کا فیصلہ بلوچستان کے عوام کی داد رسی کے بجائے نوآبادیاتی پالیسیوں پر قانونی مہر کے مترادف ہے ـ این ڈی پی

کوئٹہ ( ہمگام نیوز) نیشنل ڈیموکریٹک پارٹی کے مرکزی ترجمان نے اپنے بیان میں کہا ہے کہ بلوچستان معدنی وسائل سے مالا مال خطہ ہونے کے باوجود بدقسمتی سے بھوک، افلاس اور نوآبادیاتی تسلط کا شکار ہے۔ بلوچستان سے نکلنے والے سونا، تانبا، کرومائیٹ، کوئلہ، گیس اوردیگرمعدنیات نے بیرونی کمپنیوں اورپنجاب کے صنعتی شعبے کو فائدہ پہنچانے کے سوا بلوچستان کے عوام کا صرف بدترین استحصال ہی کیا ہے۔ جب ان ظلم وزیادتیوں کے خلاف بلوچ بحیثیت قوم اپنی آواز بلند کرتے ہیں تو اسے سرکاری جبروتشدد کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔
آئین بنانے کا مقصد یہی ہوتا ہے کہ شہریوں کے حقوق کا تدارک کیا جاسکے اور یہ ذمہ داری عدلیہ کی ہوتی ہے کہ وہ اس کی حفاظت کرے۔ بدقسمتی سے ایک دفعہ پھر ریکوڈک معاہدے کومنظر عام پر نہ لاکر بلوچستان کے عوام کی بنیادی حقوق پرڈھاکہ ڈالا جارہاہے، قانون کی بالادستی اس شرط پر قائم رہ سکتی ہے اگر یہ اپنے اندر مکمل صاف و شفاف ہو۔
” بیرک گولڈ” اور ”انٹاگوفیسٹا” وہی بیرونی کمپنیاں ہیں جن کے خلاف سپریم کورٹ آف پاکستان نے 2013ء میں ملکی قوانین کے برخلاف اس وقت کے ریکوڈک معاہدے کو کالعدم قراردیاتھا، جس پر ورلڈ بینک کے ماتحت ادارہ ICSD نے پاکستان پر 6بلین ڈالرکا جرمانہ عائد کیاتھا۔ بجائے کہ ICSDکے فیصلے پر عالمی عدالت میں اپیل کرتے، اس کے برعکس ریکوڈک کو ایک دفعہ پھر انہی متنازعہ کمپنیوں کے ساتھ معاہدے کو تشکیل دے دیاگیا ہے اور افسوس اعلیٰ عدلیہ کے حالیہ فیصلے پر ہے کہ بلوچستان کے عوام کی دادرسی کرنے کے بجائے ریکوڈک معاہدے کی توثیق کرکے نوآبادیاتی پالیسیوں کے شکنجے کو مضبوط کرکے قانونی مہرلگادی گئی ہے اور بیرونی قرضوں سے جان چھڑانے کے لئے ایک دفعہ پھر بلوچستان کی سر زمین کا سودا لگایا گیا ہے۔
لہٰذا نیشنل ڈیموکریٹک پارٹی ریکوڈک معاہدے کو مشکوک، غیرشفاف اور عالمی منشور کے برخلاف سمجھتی ہے کیونکہ ریکوڈک معاہدے کو اب تک مکمل خفیہ رکھاگیا ہے جو ظاہر کرتا ہے کہ اسے عوام سے چھپانے کامقصد ہی یہی ہے کہ بلوچستان کے عوام کے بنیادی حقوق کو سلب کرکے لوٹ مار کے بازار کو گرم رکھا جا سکے۔
نیشنل ڈیموکریٹک پارٹی ریکوڈک خفیہ معاہدے کو مکمل مسترد کرتی ہے اور ہرمحاذ پر عالمی منشور برائے انسانی حقوق کے روشنی میں خفیہ ریکوڈک معاہدے کے خلاف اپنی آواز بلند کرتی رہے گی۔

یہ بھی پڑھیں

فیچرز