دوشنبه, مې 12, 2025
Homeخبریںشعیب بلوچ کی جبری گمشدگی بلوچ شعوری تسلسل پہ قدغن و دہائیوں...

شعیب بلوچ کی جبری گمشدگی بلوچ شعوری تسلسل پہ قدغن و دہائیوں پہ محیط بلوچ نسل کُشی کی تسلسل کو مزید وسعت دینے کی دلیل ہے،فوری بازیابی کا مطالبہ کرتے ہیں۔ بلوچ اسٹوڈنٹس کونسل ملتان 

ملتان (ہمگام نیوز) بلوچ اسٹوڈنٹس کونسل ملتان کے ترجمان نے اپنے جاری کردہ بیان میں کہا کہ بہاؤالدین ذکریا یونیورسٹی ملتان سے فارغ التحصیل طالب علم و بلوچ اسٹوڈنٹس کونسل ملتان کے سابقہ چئیرمین شعیب بنگلزئی کو گزشتہ روز دوپہر دو بجے گلشنِ اقبال کراچی سے سادہ لباس میں ملبوس افراد نے جبراََ لاپتہ کردیا ہے جو کہ بلوچ قومی مستقبل کو مزید دھندلا پن میں دھکیلنے کی سوچی سمجھی سازش ہے۔

ترجمان نے کہا کہ شعیب بنگلزئی جامعہ ذکریا کے شعبہِ پبلک ایڈمینسٹریشن سے تعلیم حاصل کرچکے ہیں جبکہ فارغ التحصیل طلباء قوم و معاشرے کی علمی و تہزیبی دائروں کو نکھارنے کی امید ہوتے ہیں مگر بلوچ طلباء کے ساتھ ناروا و سوتن سلوک اس عمل کی واضح ثبوت ہے بلوچ شعوری سبیل پہ رکاوٹیں کھڑی کرنے کی سازشیں کب اور کہاں سے ہورہی ہیں۔

ترجمان نے کہا کہ بلوچ طلباء کی جبری گمشدگیوں کی داستان دہائیوں پہ محیط ایک ایسی داستان ہے جس میں متعدد بلوچ خاندانوں کے فرزند ذہنی و جسمانی اذیت سے گزر کر نیم مردہ پائے گئے ہیں مگر یہ غیر انسانی رویوں سے بھری داستان کو اختتام کے بجائے مزید وسعت دی جارہی ہے شعیب بنگلزئی کی جبری گمشدگی بھی اسی داستان کی تسلسل ہے و بلوچ مستقبل پہ قدغن لگانے کی سازش ہے۔

آخر میں کہا کہ ہم تمام مکاتب فکر و انسان دوست اداروں سے اپیل کرتے ہیں کہ وہ شعیب بنگلزئی کی بازیابی کیلئے آواز بلند کریں اور قانون نافز کرنے والے اداروں سے بازیابی کا مطالبہ کرتے ہیں۔

یہ بھی پڑھیں

فیچرز