کوئٹہ(ہمگام نیوز) آمدہ اطلاعات کے مطابق بلوچ فدائی شہید درویش کے یتیم بچے والد کے سایہ سے محروم ہونے کے بعد والدہ کے سایہ سے بھی محروم ہوگئے۔
بلوچ فدائی شہید درویش بلوچ کی اہلیہ گذشتہ دن رضا ئے الٰہی سے اس دنیا سے رخصت ہوگئیں۔ انہوں نے پسماندگان میں شیر افغان مری، محمد مصطفیٰ مری اور محمد بلال مری کو چھوڑا ہے جن کی عمر بالترتیب 15, 13 اور 9 سال ہے۔
شہید درویش نے قومی جدوجہد میں اپنی قیمتی جان کا نذرانہ قومی دفاع میں دیکر تاریخ کے پنوں میں ہمیشہ زندہ رہنے کو ترجیح دی اور اپنے بچے قوم اور اپنی اہلیہ کی امانت میں چھوڑ دئیے مگر ان کی اہلیہ کی وفات کے بعد اب یہ کمسن بچے والدین کے شفیق سائے سے محروم ہوگئے ہیں۔
ان للہ وان الیہ راجعون
ہمگام ٹیم شہید کے خاندان اور ان کے بچوں سے دلی تعزیت کرتی ہے اور پروردگار دو عالم کے حضور دعا گو ہے کہ اللہ پاک ان کو جنت الفردوس میں اعلیٰ جگہ عطا فرمائے۔
یاد رہے بلوچ لبریشن آرمی کے مجید بریگیڈ کے پلیٹ فارم سے بلوچ فدائی شہید درویش مری بلوچ نے 30 دسمبر 2011 کو کوئٹہ میں پاکستانی آئی ایس آئی کے ڈیتھ اسکواڈ کے مرسنری شفیق مینگل کے ٹھکانے پر فدائی حملہ کیا تھا،جس نے دشمن کے درجنوں خونی قاتلوں کو ہلاک کیا تھا۔
مرحومہ کے خاندانی ذرائع کے مطابق وہ گذشتہ 6 مہینے سے برین ٹیومر کے مرض میں مبتلا تھیں۔طویل علالت کے بعد مرحومہ گذشتہ رات اس دار فانی سے رخصت کر گئیں۔