سویئزرلینڈ(ہمگام نیوز )سیاسی رہنماء محمد انور بلوچ ایڈوکیٹ نے شہید ظہیرانور اور شہید حفیظ انور کے دوسری برسی کے موقع پر شہدائے بلوچستان کو خراج عقیدت پیش کرتے ہوئے کہا کہ بلوچ وطن کی أزادی کیلئے شہدأوں نے اپنی جانیں قربان کرکے قومی تحریک أزادی کو پورے دنیا میں پھیلا کر بلوچ قوم کے دلوں میں شمع أزادی روشن کر دیا ۔ شہدأ نے جس کم مدت میں غلامی اور قبضہ کے خلاف جد و جہد کر کے اپنے مقدس خون سے تحریک کی أبیاری کر کے بلوچ وطن کی دفاع کیلئے جام شہادت نوش کرکے أزادی کی مقصد کا تعین کرکے بلوچ قوم کو ایک با مقصد زندگی عطا کیاور انکی بہادری ،جرت اور سر فروشی سے قومی تحریک کو قوت و طاقت ملا ۔ قابض ریاست بلوچ قومی تحریک کو کچلنے کیلئے بلوچ قوم پر ظلم و بربریت کی مثال قائم کرکے جاری فوجی اپریشن کے دوران وحشیانہ کاروائی کے ذریعہ اپنی ناکامی کو چھپا نے کیلئے معصوم بلوچوں کو عسکریت پسندی کے نام پر جبری گرفتاری اور انکی ہلاکت برأے لیویز کیمپ سے اٹھائے جانا ،مسنگ پرسن کی جعلی مقابلوں میں قتل اور اسکے علاوہ مسخ شدہ لاشوں کی مسلسل برأمدگی کا سلسلہ جاری رکھی ہوئی ہے۔ ان تمام کچھ ہونے کے بوجود لیڈروں کی أپس کے اختلافات اور ضد و أنا نے لوگوں میں مایوسی ،تحریک میں جمود اور نیشنلزم میں ریکاوٹ پیدا کیا ہے جو کہ ناقابل تلافی تحریکی نقصان ہے اسلئے یہ ضروری ہے کہ جہد کار ایسے لیڈروں سے علیحدگی اختیار کرے جو نیشنلزم کے علاوہ گروہیت یاکہ علاقائیت یاکہ کسی اور نظریہ کی جانب تحریک کو موڑنے اور نیشنلزم سے اختلاف رکھنے کی کوشش میں وقت ضائع کر رہا ہے تو ایسے حالات میں کارکنوں کی ذمہداری ہو تی ہے کہ نیشنلزم کی طرف متوجہ ہو کر منظم ہو جائیں اور ان بے منزل رہنماوں کو چھوڑدیں جو شعوری غلطی کے مرتکب ہیں جنکی وجہ سے قومی تحریک کامیابی کیلئے کم مدت کی بجائے طویل مدتی جدو جہد کی طرف لے جا ر ہے ہیں ۔جبکہ اسطرح کے افعال سے دشمن کو زیادہ فائدہ پہنچنے کا امکان ہے اور بعض اوقات جہد کار کے تکاوٹ کا اندیشہ بھی ہوتاہے پھر بھی اس بات کو ذہن نشین کر لینا چاہئے کہ بلوچ قوم ماضی کو دہرانے کا متحمل نہیں بلکہ بلوچ قوم کیلئے یہی ایک فیصلہ کن جنگ ہے ایسی سے بلوچ قوم کا مستقبل وابسطہ ہے بلوچ بارے قابض ریاست اور نام نہاد قوم پرست حقوق اور امن و امان کیلئے جد و جہد کر نے والے بلوچ پارلیمانی پارٹیوں نے اپنا چہرہ واضح کر دیا ہے اور دوست و دشمن کا معیار عیاں ہو چکا ہے اسلئے ایک باشعور اور زندہ قوم کو چا ہئے کہ وہ اپنے قومی وجود اور اقتیدار اعلی کو اپنے سرزمین پر مضبوطی سے قائم کرنے کیلئے نیشنلزم کا سہارا لیکر قابض اور ان کے گماشتوں کے خلاف مشترکہ جد و جہد کرنے کی حکمت عملی پرعمل
کرے اور باہمی اختلافات پر قابو پا کر مسائل کو کنٹرول کر کے قو می اعتماد کو بحال کر نے کی کوشش کرے ۔کل ۴جون میں شہید ظہیرانور اور شہید حفیظ انور کی دوسری برسی اور تمام شہدأے بلوچستان کیلئے ۱۲بجے سے قرأن خوانی اور دعائیہ تقریب مرد اور خواتین کیلئے اہتیمام کیا جارہا ہے اورایک بجے کے بعد لنگر(خیرات)تقسیم ہوگا شہدأ کے لواحقین اور دیگر لوگوں سے اپیل ہے کہ شہدأوں کے دعائیہ تقریب میں شرکت کرکے ثواب دارین حاصل کریں ۔