یکشنبه, اپریل 20, 2025
Homeخبریںشہید ظہیر انور کوانکی بے لوث قربانی پر خراجِ تحسین پیش کرتے...

شہید ظہیر انور کوانکی بے لوث قربانی پر خراجِ تحسین پیش کرتے ہیں۔ بی آر ایس او

کوئٹہ (ہمگام نیوز)بلوچ ری پبلکن اسٹوڈنٹس آرگنائزیشن کے مرکزی ترجمان حمدان بلوچ نے اپنے جاری کردہ بیان میں بی آر ایس او کے تمام زونوں کو تاقید کی ہے کہ شہید ظہیر انور کی دوسری بھرسی کے موقع پر تمام زون تعزیتی ریفرنس کا انعقاد کر کے شہید ظہیربلوچ سمیت تمام شہدا کو خراجِ عقیدت پیش کریں۔شہید ظہیر بلوچ بی آر پی کے سینیئر سنگت تھے اوربلوچ ر ی پبلکن پارٹی کے سابقہ نائب صدر حاجی انور ایڈوکیٹ کے فرزند تھے جنہیں ریاستی اہلکاروں نے 24اپریل 2013ء میں پنجگور سے اغواء کیا تھا اور 4جون 2013ء کو ظہیر انور کی تشدد زدہ لاش کراچی کے علاقے سرجانی ٹاؤن سے بر آمد ہوئی جنہیں شدید ٹارچر کے بعد شہید کیا گیا تھا۔حمدان بلوچ نے کہا کہ شہدائے بلوچستان نے اپنے مقدس لہو سے تحریک کی آبیار ی کی ہے یہ ہم تمام بلوچوں پر فرض ہے کہ ہم شہیدوں کے فکر و نظریہ کو بلوچ قوم کے ہر گھر و گدان تک پہنچائیں اور تحریک کی مضبوطی کے لیے اپنی تمام تر توانائیاں دشمن کے خلاف صر ف کریں۔ آج ریاست پاکستان کھل کر یہ اعلا ن کر چکی ہے کہ اسے بلوچوں کو ہر صورت میں کچھلنا ہے بلوچوں کی زبانوں کو ہمیشہ ہمیشہ کے لیے بند کر دینا ہے اور نام نہاد قوم پرست جو پاکستان کی پارلیمنٹ میں بیٹھ کر بلوچ قوم برستی کی باتیں کرتے ہیں انکے چہرے اب سب کے سامنے عیاں ہوچکے ہیں ڈاکٹر مالک اور اسکی کھٹ پتلی حکومت بلوچ قوم کی نسل کشی میں پاکستانی فوج کو معاونت فراہم کر رہی ہے اور کھل کر بلوچ قوم کی نسل کشی کا اعلان بھی کرچکی ہے ۔حمدان بلو چ نے مزید کہا کہ مستونگ واقع کو جواز بنا کر بلوچستان کو خون آلود کرنے کا منصوبہ بنا یا گیا ہے ۔پشتونوں کا قتل عام افسوس ناک ہے لیکن اسکے پیچھے انہیں ریاستی ایجنسیوں کا ہاتھ ہے جو گزشتہ کئی دہائیوں سے بلوچ قوم کی نس کشی کر تے آرہے ہیں ہزاروں کی تعداد میں بلوچوں کو شہید کیا جا چکا ہے ہزاروں کی تعداد میں اب بھی ریاستی عقوبت خانوں میں دشمن کی اذیتیں بر داشت کر رہے ہیں کیا ان لوگوں کو بلوچوں کی مسخ شدہ لاشیں نظرنہیں آتی یا بلو قوم پر 68سالہ ریاستی جبر نظر نہیں آتاجو آج پشتونوں کی قتل پر مگھر مچ کے آنسو رو رہے ہیں ۔حمدان بلوچ نے مزید کہا کہ پشتون ہمارے بھائی ہیں بلوچ اور پشتون ہزاروں سالوں سے ایک ساتھ رہہ رہے ہیں لیکن پہلے ایسا کوئی واقع رونما نہیں ہو اچونکہ اب ریاست اپنی تمام تر حکمت عملیوں میں بھری طرح ناکامی کے بعد بلوچ اور پشتون کو آپس میں دست و گریباں کرکے بلو چ قومی تحریک کو کاؤنٹرکرنے کی کوشش کر رہی ہے جسے پشتون اور بلوچ قوم کامیاب ہونے نہیں دینگے۔

یہ بھی پڑھیں

فیچرز