شنبه, سپتمبر 21, 2024
Homeخبریںعالمی ادارے گچک میں خواتین اور بچی کی رہائی کے لیے کردار...

عالمی ادارے گچک میں خواتین اور بچی کی رہائی کے لیے کردار ادا کریں، بی این ایم کے ایچ آر سیکریٹری کا خط

کوئٹہ (ہمگام نیوز) بلوچ نیشنل موومنٹ کے ہیومین رائٹس سیکریٹری ڈاکٹر ناظر نور نے اقوام متحدہ کے انسانی حقوق سے متعلق ادارے کی سربراہ ، ہیومین رائٹس واچ اور ہیومین رائٹس کمیشن آف پاکستان سمیت 23 سے زائد انسانی حقوق کے عالمی اداروں کو خط لکھ کر ان سے گچک کی رہائشی خواتین اور بچوں کی جبری گمشدگی سے متعلق فوری کردار ادا کرنے کی اپیل کی ہے۔

انھوں نے اپنے خط میں کہا گذشتہ دو دہائیوں سے بلوچستان میں انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیاں ہو رہی ہیں۔پاکستانی فوج اجتماعی سزا کے طور پر بلوچ عوام کو روزانہ کی بنیاد پر تشدد کا نشانہ بنا رہی ہے۔انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں اور ریاستی مظالم کو اجاگر کرنے کے لیے سیاسی اور انسانی حقوق کی تنظیموں نے متعدد پروگرامات کیے ہیں تاکہ ہیومین رائس واچ اور ایمنسٹی انٹرنیشنل جیسےعالمی اداروں کو بلوچستان کی صورتحال کے بارے میں آگاہ کیا جاسکے۔

انھوں نے کہا جبری لاپتہ افراد ، مسخ شدہ لاشیں اور اجتماعی قبریں بلوچستان میں انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیوں کا تسلسل ہیں۔اس سفاکیت کے خلاف عالمی انسانی حقوق کے ادارے عملی اقدامات کی بجائے محض بیان دینے پر ہی اکتفا کیے ہوئی ہیں۔ اس لیے اب تک جبری گمشدگی کا معاملہ بلوچستان کا سب سے بڑا مسئلہ ہے۔

انھوں نے گچک میں خواتین اور بچوں کی جبری گمشدگی کے بارے میں اپنے خط میں لکھا 25 اپریل 2022 کو پنجگور کے علاقے گچک کے گاؤں کرک ءِ ڈل میں پاکستانی فوج نے اجتماعی سزا کے طور پر ایک گھر پہ چھاپہ مارا اور ایک عمررسیدہ شخص ہارون بلوچ ، دو خواتین شاہ بی بی اور شھزادی اور ایک چھ دن کی بچی کو حراست میں لینے کے بعد جبری لاپتہ کردیا۔

ناظر نور نے مزید کہا بلوچ نیشنل موومنٹ ایک سیاسی جماعت ہے جو بلوچستان میں بلوچ قومی اقتدار اعلی اور ان کے حقوق کے لیے جدوجہد کر رہی ہے۔ہماری جماعت نے مختلف فلیٹ فارمز پر پاکستانی مظالم کو آشکار کیا جس کے نتیجے میں بی این ایم کے کئی کارکنان جبری گمشدگی کا شکار کیے گئے۔ اور اب ان کے خاندان بھی مظالم کا نشانہ بنائے جا رہے ہیں۔

انھوں نے لکھا اس خط کے توسط سے بی این ایم آپ کی توجہ بلوچستان میں انسانی حقوق کے پامالیوں کی طرف دلانا چاہتی ہے۔بالخصوص گچک ضلع پنجگور میں خواتین کی جبری گمشدگی کے حالیہ واقعے کی طرف۔

ہیومین رائٹس سیکریٹری (بی این ایم) نے آخر میں لکھا کہ ہمیں اس پر مکمل یقین ہے کہ انسانی حقوق کے ادارے انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کو روکنے میں اہم کردار ادا کرسکتے ہیں۔اسی بنیاد پر ہم آپ سے درخواست کرتے ہیں کہ بلوچستان میں انسانی حقوق کی پامالیوں کا نوٹس لے کر بلوچستان کو انسانی بحران سے محفوظ بنانے میں اپنا کردار ادا کریں۔

یہ بھی پڑھیں

فیچرز