زامران(ہمگام نیوز) اطلاعات کے مطابق پاکستانی فوج نے تیل کے کاروبار سے منسلک بلوچوں کو ہراساں کرنے کے لئے زبردستی ان کے ہاتھ میں پرچم تھما کر انھیں “پاکستان زندہ آباد” کے نعرے لگانے پر مجبور کر دیا ہے۔
تفصیلات کے مطابق بروز بدھ عبدوئی باڈر کراس پر پاکستان کے ریاستی فوج معاشی دہشتگردی کا ارتکاب کرتے ہوئے ہوئے بلوچ مزدورں کو ہراساں کرنے کے لئے انھیں زبردستی “پاکستان زندہ باد “پاکستانی فوج زندہ باد” کے نعرے لگانے اور عبدوی بارڈر پر ان کے گاڑیوں پر انھیں پاکستانی جھنڈا نصب کرانے پر مجبور کیا گیا ہے۔
پاکستانی فوج نے تیل کے کاروبار سے منسلک بلوچ مزدروں کی گاڑیوں کو سرحد کراس کرنے کیلئے ایک یہ شرط رکھی ہے جس نے “پاکستان زندہ باد” کا نعرہ لگایا اس کی گاڑی کو سرحد کی دوسری طرف گزرنے دیا جائیگا۔
یہ واقعہ اس وقت پیش آیا جب سینکڑوں بلوچ مزدور عبدہوی بارڈر کو کراس کرنے کیلئے جب وہاں پہنچے تو پاکستانی فوج کی جانب سے انہیں گھنٹوں روکنے اور ریلیوں میں حصہ لینے پر مجبور کیا گیا۔
واضع رہے مقبوضہ بلوچستان میں مصنوعی سرحد کے دونوں اطراف بلوچ قوم اپنے ہی وطن میں آباد ہیں۔
قابض پاکستانی فوج کی جانب سے اس طرح کی ظالمانہ حرکتیں بلوچستان کے مختلف علاقوں میں کئی بار دہرائی گئی ہیں۔
کچھ دن قبل پاکستانی فوج نے یہ اعلان بھی کیا تھا کہ بارڈر کراس کرنے والوں کے حوالے ایک شرط یہ رکھی تھی کہ وہ سب 23 مارچ کے ریلی میں شرکت کرے۔
ان مزدور پیشہ بلوچوں کی معاشی حالات خراب ہونے اور مناسب روزگار نہ ملنے کی وجہ سے ایران کے انقلابی گارڈز اور پاکستانی فوج کی جانب سے ان بندوق کے دباو پر یہ لوگ ان کے پروگراموں میں شرکت کرنے پر مجبور ہیں۔