بغداد (ہمگام نیوز ) عراقی مسلح دھڑوں نے ہفتے کی شام اعلان کیا کہ انہوں نے عراق کے اربیل ہوائی اڈے پر ایک امریکی اڈے کو ڈرون سے نشانہ بنایا جس میں طیارے نے “براہ راست اپنے ہدف کو نشانہ بنایا”
عراقی دھڑوں نے ٹیلی گرام پر وضاحت کی کہ یہ حملہ “غزہ میں اسرائیل کی طرف سے کیے گئے جرائم کے جواب میں کیا گیا ہے”۔
حال ی میں، عراقی مسلح دھڑوں نے غزہ کی پٹی پر اسرائیلی حملوں کے جواب میں شام اور عراق میں امریکی اہداف پر حملے شروع کیے تھے۔
امریکی وزیر خارجہ انٹونی بلینکن نے جمعے کے روز عراقی حکومت سے مطالبہ کیا کہ وہ ان تمام تنصیبات کی حفاظت کے لیے اپنی ذمہ داریاں پوری کرے جہاں امریکی اہلکار موجود ہیں اور عراق میں امریکیوں پر حملے کے ذمہ داروں کا تعاقب کریں۔
امریکی محکمہ خارجہ نے جمعے کی شام کو ایک بیان میں کہا کہ بلنکن نے عراقی وزیر اعظم محمد شیاع السودانی سے بات کی، جہاں انہوں نے اسرائیل اور حماس کے درمیان محاذ آرائی اور تنازع کو بڑھنے سے روکنے کی ضرورت پر تبادلہ خیال کیا۔
یہ بھی بتایا گیا کہ کال کے دوران بلینکن نے غزہ کی انسانی صورتحال اور عراق اور خطے کے دیگر شراکت داروں کے ساتھ تعاون پر تبادلہ خیال کیا تاکہ ان اقدامات کا تعین کیا جا سکے جو ایک منصفانہ اور دیرپا امن کی بنیاد رکھنے کے لیے اٹھائے جا سکتے ہیں۔
عراقی وزیر اعظم نے واشنگٹن کو عراقی سرزمین پر کسی بھی “حملے” کے خلاف خبردار کیا۔
نومبر کے آخر میں امریکا نے عراق اور پڑوسی شام میں ’داعش‘ کا مقابلہ کرنے کے لیے امریکی افواج اور بین الاقوامی اتحاد کی افواج پر ان گروہوں کے حملوں کے جواب میں ایران کے وفادار عراقی دھڑوں کے جنگجوؤں پر دو بار بمباری کی۔