بغداد(ہمگام نیوز ) مانیٹرنگ نیوز ڈیسک کی رپورٹ کے مطابق عراق میں شادی کی ایک تقریب کے دوران آگ لگنے کے نتیجے میں دسیوں افراد ہلاک اور بڑی تعداد میں جھلس کر زخمی ہو گئے ہیں۔
نینویٰ گورنری کے محکمہ صحت نے بتایا ہے کہ منگل اور بدھ کی درمیانی شب حمدانیہ ضلع میں پیش آنے والے آتش زدگی کے واقعے کے نتیجے میں ابتدائی طور پر 100 ہلاکتیں ریکارڈ کی گئیں۔
محکمہ صحت نے بتایا کہ اس نے الحمدانیہ میں شادی ہالوں میں آتش زدگی کے واقعے کے نتیجے میں ابتدائی تعداد کے طور پر 100 اموات اور 150 سے زائد زخمیوں کی تصدیق کی گئی ہے۔
عراقی ہلال احمر نے اعلان کیا کہ ضلع حمدانیہ میں شادی ہال میں آتش زدگی کے نتیجے میں “متاثرین اور زخمیوں کی تعداد 450 سے زیادہ ہو گئی ہے”۔
آگ شادی کی تقریب کے دوران لگی۔ آگ نے موصل کے مشرق میں ضلع الحمدانیہ میں واقع شادی ہال کو اپنی لپیٹ میں لے لیا اور آگ پر قابو پانے کے لیے فائر فائٹنگ ٹیمیں پہنچ گئیں۔
عراقی سول ڈیفنس کا کہنا تھا کہ ‘ابتدائی معلومات سے شادی کی تقریب کے دوران آتش بازی کے استعمال کی نشاندہی ہوتی ہے جس کی وجہ سے پہلے ہال کے اندر آگ بھڑک اٹھی اور آگ بہت تیزی سے پھیل گئی جس سے معاملہ گھمبیر ہو گیا۔ انہوں نے مزید کہا کہ کنسرٹ ہال میں الارم اور فائر فائٹنگ سسٹم کے لیے حفاظتی تقاضوں کا فقدان ہے۔
سول ڈیفنس ڈائریکٹوریٹ نے آگ لگنے کی تفصیلات بتاتے ہوئے کہا کہ شادی ہال کو انتہائی آتش گیر ایکو بونڈ پینلز سے ڈھانپ دیا گیا تھا، جو کہ حفاظتی ہدایات کی خلاف ورزی ہے۔ یہ معاملہ 2013 کے سول ڈیفنس قانون نمبر 44 کے مطابق عدلیہ کو بھیج دیا گیا تھا۔
انہوں نے مزید کہا کہ “آگ لگنے سے ہال کے کچھ حصوں کے گرنے کا باعث بنی جس کے نتیجے میں انتہائی آتش گیر، کم لاگت والے تعمیراتی مواد کے استعمال کی وجہ سے آگ لگنے کے بعد چند منٹوں میں ہی گر جاتے ہیں۔”
عراقی وزارت صحت نے آگ میں زخمی ہونے والوں کو راحت پہنچانے کے لیے بغداد اور دیگر صوبوں سے کمک بھیجی ہے۔
عراقی وزیر اعظم محمد شیاع السودانی نے وزارت داخلہ اور وزارت صحت کو ہدایت کی گئی ہے کہ وہ آگ سے متاثرہ افراد کو امداد فراہم کرنے کے لیے چوکس رہیں۔
دوسری طرف کردستان کی علاقائی حکومت کے وزیر اعظم مسرور بارزانی نے علاقے کے وزیر صحت کو زخمیوں کو منتقل کرنے کے لیے اربیل سے بڑی تعداد میں ایمبولینسیں ضلع حمدانیہ بھیجنے کی ہدایت کی جبکہ اربیل کے ہسپتالوں کو ان کا علاج کرنے کی ہدایت کی۔