غزہ(ہمگام نیوز ) فلسطینی وزارت خارجہ نے جمعرات کو کہا ہے کہ جنگ کو طول دینے سے اسرائیل کو غزہ کی پٹی بہ شمول اس میں موجود افراد کو تباہ کرنے کےلیے وقت حاصل کرنے کی کوشش ہے۔
دفترخارجہ نے ایک بیان میں کہا کہ ہم ایک بین الاقوامی کانفرنس کے انعقاد کا مطالبہ کرتے ہیں تاکہ اسرائیل کو بین الاقوامی قراردادوں پر عمل درآمد کرنے پر مجبور کیا جا سکے۔ غزہ پر جاری اسرائیلی جنگ نسلی تطہیر کا جرم ہے۔
جمعرات کو فلسطینی وزارت خارجہ نے “اسرائیل کو بین الاقوامی قراردادوں پر عمل درآمد کرنے پر مجبور کرنے کے لیے ایک بین الاقوامی کانفرنس بلانے” کا مطالبہ کیا۔
فلسطینی وزارت خارجہ نے ایک بیان میں خبردار کیا ہے کہ “جنگ کو طول دینے سے اسرائیل کو غزہ کی پٹی اور اس میں موجود تمام لوگوں کو تباہ کرنے کے لیے مزید وقت ملے گا۔ بیان میں غزہ پر جاری اسرائیلی جنگ کو نسلی تطہیر کا ایک بے مثال جرم قرار دیا گیا۔
بدھ کے روز فلسطینی وزیر خارجہ ریاض المالکی نے اسرائیل پر الزام عائد کیا کہ اس نے منگل کے روز غزہ شہر میں عرب الاہلی ہسپتال پر جان بوجھ کر بمباری کی ، جس کے نتیجے میں سیکڑوں فلسطینی مارے گئے۔
جبری نقل مکانی
فلسطینی وزیر خارجہ نے کہا کہ “اسرائیلی جنگی طیاروں نے غزہ میں الاہلی ہسپتال پر شدید بمباری کی۔”
اس کے علاوہ فلسطینی وزیر خارجہ نے “فلسطینی عوام کو ان کی زمینوں سے جبری بے گھر کرنے کی پالیسی روکنے کا مطالبہ کیا”۔
فلسطینی وزارت خارجہ نے کہا کہ اسرائیل غزہ کی پٹی پر جارحیت کو روکنے کے لیے کسی بھی بین الاقوامی دباؤ کو بے اثر کرنے کے مقصد سے غزہ شہر کےہسپتال میں کیے گئے “وحشیانہ قتل عام” کی ذمہ داری قبول کرنے سے بچنے کی کوشش کر رہا ہے تاکہ وہ غزہ کی پٹی کو تباہ کرنے اور اس کی آبادی کی نقل مکانی کے اپنے اسٹریٹجک منصوبے پر عمل درآمد جاری رکھ سکے۔