بیروت (ہمگام نیوز)حزب اللہ نے آج اتوار کو اعلان کیا ہے کہ اس نے مشرقی لبنان میں جماعت اسلامی کے ایک رہ نما ایمن غطمہ کی قاتلانہ حملے میں ہلاکت کےجواب میں شمالی اسرائیل میں ایک فوجی کیمپ اور دیگر بیرکوں نشانہ بنایا ہے۔

حزب اللہ کی طرف سے یہ بیان ایک ایسے وقت میں سامنے آیا ہے جب دوسری جانب تنظیم نےایک روز قبل ایک ویڈیو ریلیزکی تھی جس میں اسرائیل کے اندر اہم ملٹری اور حساس مراکز دکھائے گئے ہیں۔

جماعت اسلامی لبنان کو حماس کے قریبی دھڑوں میں شمار کیا جاتا ہے۔ گذشتہ روز جماعت اسلامی نے اپنے رہ نما “ایمن غطمہ” کی اسرائیلی حملے میں ہلاکت کے بعد سوگ کا اعلان کیا تھا۔ غطمہ ک اسرائیلی فوج نے مغربی بقاع کے الخیرہ قصبے میں ایک پر بمباری کے نتیجے میں ہلاک کیا تھا۔

اسرائیل نے زور دے کر کہا کہ اس نے حملے میں ایک ایسے عسکریت پسند کو نشانہ بنایا ہے جو اپنے دھڑے الفجر گروپ اور حماس کو ہتھیار فراہم کرنے کا ذمہ دار تھا”۔

خیال رہے کہ الفجرگروپ لبنان میں جماعت اسلامی کا عسکری ونگ بتایا جاتا ہے۔

آج اتوار کو حزب اللہ نےکہا تھا کہ اس کے جنگجوؤں نے بیت ہلیل فوجی ہیڈ کواٹر پر ڈرون سے حملہ کیا جس میں اسرائیلی فوجی افسران کو نشانہ بنایا گیا۔ یہ حملہ الخیارہ میں گذشتہ روز ہلاک ہونے والے الفجر فورس کے رہ نما ایمن غطمہ کے قتل کا بدلہ ہے۔

درایں اثناء اسرائیلی فوج نے ایک بیان میں کہا ہے کہ “لبنان سے ایک دشمن ڈرون” شمالی اسرائیل میں گھس گیا اور “بیت ہلیل کے علاقے میں گرا ہےتایم اس کے نتیجے میں کسی قسم کا جانی نقصان نہیں ہوا‘‘۔

انہوں نے وضاحت کی کہ اس واقعے کے دوران ڈرون کی طرف ایک انٹرسیپشن میزائل داغا گیا تھا۔ واقعے کے دوران خطرے کے سائرن بھی بجائے گئے‘‘۔