سنندج (ہمگام نیوز ) گزشتہ ماہ کے دوران ایران کی جیلوں میں 10 قیدیوں کو پھانسی دی گئی۔ یہ تعداد گزشتہ ماہ کے مقابلے میں 64 فیصد کم ہوئی ہے جب کہ گزشتہ ماہ جنوری کو 74 قیدیوں کو پھانسی دی گئی تھی۔

ذرائع کے مطابق ایران کے لیے اس ماہ انتخابی مہم شروع ہونے کی وجہ سے سزائے موت پر عمل درآمد کی رفتار میں کمی آئی ہے اور انتخابات کے بعد دوبارہ سزائے موت پر عمل درآمد میں تیزی آنے کا امکان ہے۔

انسانی حقوق کی تنظیم کے شماریات اور دستاویزات کے مرکز میں رجسٹرڈ اعدادوشمار کی بنیاد پر فروری 2024 کے دوران ایرانی جیلوں میں 10 قیدیوں کو پھانسی دی گئی۔ واضح رہے کہ انسانی حقوق کی تنظیم ہینگاؤ کے لیے ان قیدیوں میں سے 9 کی شناخت کی تصدیق ہو چکی ہے۔

رپورٹ کے مطابق فروری کے مہینے کے دوران ک 3 ترک قیدیوں اور ایک کرد قیدی کو پھانسی دی گئی۔ اس کے علاوہ فروری میں ایرانی جیلوں میں افغانستان کے ایک اور عراق کے ایک شہری کو پھانسی دی گئی۔

گزشتہ ماہ قزوین سینٹرل جیل میں تبریز سے تعلق رکھنے والی حجر اتابکی نامی خاتون کی سزائے موت پر عمل درآمد کیا گیا۔

قیدیوں کو زیادہ تر پھانسی زنجان اور قزوین صوبوں کی جیلوں میں دی گئی ہے۔ ارومیا، مشرقی آذربائیجان، اردبیل، قم، ہمدان اور اصفہان صوبوں کی جیلوں میں سے ہر ایک میں سزائے موت پر عمل درآمد ریکارڈ کیا گیا ہے۔

فروری میں پھانسی پانے والے کل 10 قیدیوں میں سے صرف 1 مقدمہ کا اعلان کیا گیا جو تمام مقدمات کے 10 فیصد کے برابر ہے، ایران کے سرکاری ذرائع اور عدلیہ سے وابستہ ویب سائٹس پر اعلان کیا گیا۔

اس کے علاوہ فروری میں پھانسی پانے والے تمام قیدیوں کو منشیات سے متعلق جرائم اور پہلے سے سوچے سمجھے قتل کے الزام میں موت کی سزا سنائی گئی تھی۔

ذرائع کے مطابق قتل کے الزام میں 5 جبکہ منشیات سے متعلق جرائم کا الزام میں 5 قیدیوں کو پھانسی دے دی گئی۔