نیکشہر (ہمگام نیوز) اطلاعات کے مطابق آج 16 اپریل کی صبح کے وقت ایرانی مقبوضہ بلوچستان کے شہر نیکشہر میں آئی آر جی سی کے ایک فوجی کیمپ کے سربراہ نے گاؤں زیُرک آباد پر حملہ کرکے چار بلوچ فرزندان پر فائرنگ کی جس سے ایک شہید جبکہ دیگر 3 زخمی ہوئے ـ
تفصیلات کے مطابق آج صبح کے وقت ایرانی مقبوضہ بلوچستان کے شہر نیکشہر کے گاؤں زیرُک آباد میں قابض ایرانی آرمی آئی آر جی سی نے بلوچ افراد پر فائرنگ کی جس کے نتیجے میں افشین میربلوچ زہی ولد امام بخش شہید ہوگئے جبکہ تین دیگر زخمی ہیں ـ
زخمیوں میں سے ایک شہری کی شناخت یاسر بلوچ زہہی کے نام سے ہوئی ہے اور تاحال خبر موصول ہونے تک دو کی شناخت کے بارے میں کوئی معلومات دستیاب ہوسکا ہیں۔
ایک باخبر ذریعے کے مطابق نیکشہر شہر میں آئی آر جی سی کے ایک فوجی کمیپ کے مقامی کمانڈر نے اپنی فورسز کے ساتھ زیرک آباد گاؤں پر حملہ کیا اور ہوائی فائرنگ کی۔
ذرائع نے مزید کہا کہ زیرکک آباد گاؤں کے رہائشیوں نے فائرنگ کے خلاف احتجاج کیا، جس سے خواتین اور بچوں میں خوف و ہراس پھیل گیا۔ جبکہ کمانڈر اور اس کی فورسز نے شہریوں پر مزید گولیاں برسائیں۔
رپورٹ کے مطابق افشین آئی آر جی سی فورسز پر جوابی فائرنگ کرتے ہوئے فرار ہو رہی تھی لیکن ایک نوجوان کو پیٹھ میں گولی لگی اور وہ گولی لگنے سے شہید ہو گئے ـ
زیرک آباد گاؤں میں آئی آر جی سی کے فائرنگ کی وجہ کے بارے میں کوئی معلومات دستیاب نہیں ہیں۔
فائرنگ کے بعد درجنوں فوجی گاڑیاں زیرک آباد گاؤں کی طرف روانہ کی گئی ہیں ، تمام داخلی اور خارجی راستے بند کر کے گاؤں کو گھیرے میں لے لیا ہے ـ