کوئٹہ (ہمگام نیوز) فری بلوچستان موومنٹ بلوچ فرزندوں مولوی امان اللہ بلوچی اور حافظ عبدالرحیم کوھی کو دزآپ/زاھدان سنٹرل جیل میں پھانسی دینے کی غرض سے منتقلی کی سخت ترین الفاظ میں مذمت کرتی ہے۔
ان بلوچ فرزندوں کے اہل خانہ کا کہنا ہے کہ جیل حکام کی جانب سے انہیں آخری دیدار کرنے کے لئے باقاعدہ سرکاری طور پر مطلع کیا گیا ہے کہ عنقریب ان کی پھانسی پر علمدر آمد کی جائیگی.
امان اللہ بلوچی اور حافظ عبدالرحیم کوھی کو قابض ایرانی فورسز نے نومبر 2015 میں گرفتار کیا تھا، جنہیں ایران کے ریاستی ٹارچر سیلوں میں شدید ذہنی و جسمانی تشدد کے بعد اقبال جرم کرنے پر مجبور کیا گیا۔ ایران کے نام نہاد ریولوشنری عدالت نے ان بلوچ سکالرز کو دس، دس سال قید کی سزا بھی سنائی۔
یہ دونوں بلوچ اکابرین گریجوئیٹ ہیں۔ جبکہ قانونی طور پر کورٹ انہیں پھانسی کی سزا نہیں سنا سکتی.
ان بلوچ فرزندوں کے خاندانی ذرائع کا کہنا ہے کہ جیل حکام نے شرط رکھی تھی کہ اگر دو مفرور بلوچوں کو پکڑ کر جیل حکام کے حوالے کردیا جائے تو ان علماء کے سزائے موت پر عمل درآمد کو روک دیا جائے گا.
فری بلوچستان موومنٹ مقبوضہ بلوچستان کی آزادی کے غیر مبہم موقف کے ساتھ ایک قوم دوست تنظیم کی حیثیت سے بلوچ قوم کے ساتھ ہر سطح اور ہر مشکل وقت میں کھڑی ہے.
ایف بی ایم اقوام متحدہ اور بین الاقوامی انسانی حقوق کے اداروں و عالمی برادری سے پرزور مطالبہ کرتی ہے کہ تہران کی ان ظالمانہ پالیسیوں اور بلوچ نسل کشی جیسے اقدامات کا نوٹس لیکر ایران کا محاسبہ کریں۔
ایف بی ایم دنیا کے مہذب اقوام سے اپیل کرتی ہے کہ وہ عالمی دہشتگرد ریاست ایران کی جانب سے بلوچ قوم پر ڈھائے گئے ان ریاستی مظالم کا فی الفور نوٹس لے کر بلوچ قوم کی ہر حوالے سے مدد کرے۔
فری بلوچستان موومنٹ ایران کے زیر قبضہ بلوچستان کے بلوچوں کی سیاسی اور سفارتی سطح پر حمایت کا عہد کرتی ہے.